نظرثانی آئی پی پیز معاہدوں سے بجلی مزید 5 روپے تک سستی ہو گی: وزیر توانائی
Awais Leghari
اسلام آباد: (سنو نیوز) وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے نظرثانی معاہدوں کے نتیجے میں بجلی کی قیمت میں 5 روپے تک کمی متوقع ہے جو کہ عوام کے لیے بڑی خوشخبری ہے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ حکومت نے بجلی کی پیداواری کمپنیوں کے ساتھ لاگت پر مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے اور معاہدوں پر نظرثانی کی جا رہی ہے۔

وزیر توانائی نے مزید کہا کہ حکومت نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی کی ہے جس کے تحت 5 معاہدے مکمل طور پر ختم ہو چکے ہیں جبکہ 11 معاہدوں پر بات چیت جاری ہے، بیگاس پاور پلانٹس کے ساتھ بھی معاہدہ طے پا چکا ہے جس کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔

اویس لغاری کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز سے نظرثانی معاہدوں کے نتیجے میں بجلی کی قیمت میں 5 روپے تک مزید کمی متوقع ہے جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ وزیر توانائی نے اس بات کی تصدیق کی کہ بجلی کے لیے سہولت پیکج 6 ماہ کے لیے دینے کا منصوبہ تھا لیکن آئی ایم ایف کی مشاورت سے اسے 3 ماہ کے لیے منظور کیا گیا ہے۔

وزیر توانائی نے کہا کہ حکومت آئی پی پیز کی پالیسی میں انقلابی تبدیلیاں لا رہی ہے اور آئندہ پاکستان میں ایسی آئی پی پیز کی اجازت نہیں دی جائے گی جو بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنیں۔ یہ ایک نیا قدم ہے جو معیشت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس پیکج کو  ونٹر پیکج  نہ سمجھا جائے بلکہ یہ ایک جامع بجلی سہولت پیکج ہے جس کے نتائج حاصل ہونے کے بعد حکومت پورے سال کے لیے بھی یہ پیکج دے سکتی ہے۔

وزیر توانائی نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بجلی کی خریداری میں وفاقی حکومت کی بجائے پرائیویٹ سیکٹر کو شامل کرنے کی خواہشمند ہے تاکہ ڈسکوز کی بجلی کی خریداری اور فراہمی کو مؤثر طریقے سے چلایا جا سکے۔

وزیر توانائی نے کہا کہ گردشی قرضے کو روکنے کے لیے حکومت کو 597 ارب روپے کی فنانسنگ کرنی پڑتی ہے، ڈسکوز کے آزادانہ بورڈ کی تشکیل کے بعد نقصان میں کمی آئی ہے، اس وقت ملک میں 125,000 سے زائد نیٹ میٹرنگ صارفین ہیں، جو سسٹم پر 130 ارب روپے کا بوجھ ڈال رہے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ گردشی قرضے کو کم کیا جائے اور ملک میں بجلی کی پیداوار میں توازن قائم کیا جائے تاکہ عوام کو سستی بجلی فراہم کی جا سکے، یہ اقدامات ملک کی معیشت کے لیے ایک مثبت قدم ہیں اور آنے والے وقتوں میں اس سے بہتری آئے گی۔