آصفہ بھٹو نے غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو علاج کیلئے مکمل منصفانہ اور جائز سہولتیں فراہم کی جانی چاہئیں،ان کی زندگی کو درپیش خطرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص یہ کہتا ہے کہ اس کی زندگی کو خطرہ ہے، تو ہمیں اس کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔عمران خان جیل میں ضرور ہیں،مگر ان کیلئے قانون اور عدالت کے تمام راستے کھلے ہیں اور وہ وہاں اپنا مقدمہ پیش کر سکتے ہیں۔
آصفہ بھٹو نے مزید کہا کہ وہ عمران خان کی موجودہ صورتحال کو زیادہ شدت سے سمجھ سکتی ہیں کیونکہ ان کا خاندان بھی ماضی میں سیاسی وجوہات کی بنا پر جیلوں اور سختیوں کا سامنا کرتا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی بار اقتدار میں ہونے کے باوجود میرے خاندان کو جیل، قید و بند اور یہاں تک کہ پھانسی جیسی سنگین مشکلات برداشت کرنا پڑی ہیں،اس لیے اس معاملے کی سنگینی کا ہمیں بخوبی اندازہ ہے۔
واضح رہے کہ ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب عمران خان کے حامی ان کیلئے بہتر سہولتوں کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں، اور حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ انصاف کے تقاضے پورے کرے۔