عدالت کا عمران خان بارے بڑا حکم
The court's big order about Imran Khan
لاہور:(سنو نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی تمام مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔
 
 یہ فیصلہ جسٹس فاروق حیدر نے سماعت کے بعد سنایا، جو عمران خان کی بہن نورین نیازی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر ہوا۔ درخواست میں عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔
 
محکمہ داخلہ اور وفاقی رپورٹس پیش:
 
سماعت کے دوران محکمہ داخلہ پنجاب اور وفاقی حکومت کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے اور عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کیں۔ 
 
رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد پولیس نے عمران خان کے خلاف 62 مقدمات درج کیے ہیں، جبکہ پنجاب میں ان کے خلاف 54 مقدمات کا اندراج ہو چکا ہے۔
 
ضمانت کی درخواست پر عدالتی رائے:
 
عمران خان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے مؤکل کو تمام مقدمات میں عبوری ضمانت دی جائے تاکہ وہ عدالتوں میں پیش ہو سکیں۔ تاہم، جسٹس فاروق حیدر نے اس موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے ملزم کی عدالت میں پیشی ضروری ہے۔
 
درخواست نمٹا دی گئی:
 
عدالت نے تمام رپورٹس اور شواہد کا جائزہ لینے کے بعد درخواست کو نمٹا دیا۔ جسٹس فاروق حیدر نے درخواست گزار کو واضح کیا کہ قانونی تقاضوں کو پورا کیے بغیر عبوری ضمانت ممکن نہیں۔
 
سیاسی اور قانونی اثرات:
 
یہ فیصلہ عمران خان کے قانونی مسائل میں ایک نیا موڑ ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ ان پر درج مقدمات کی تعداد خاصی زیادہ ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ عمران خان کے لیے مزید چیلنجز پیدا کر سکتا ہے، جبکہ ان کے وکلاء مزید قانونی راستے اختیار کرنے پر غور کر رہے ہیں۔