اپنے ویڈیو پیغام میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر کوئی گولی چلائے گا تو اس پر گولی برسائی جائے گی، اور اگر کوئی ایک شیل داغے گا تو ہم دس شیلوں سے جواب دیں گے۔
برہان سے واپسی پر اپنے بیان میں علی امین نے کہا کہ "پہلے ہمارے گھروں، عزتوں اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا، مگر ہم نے وطن عزیز کی خاطر صبر کیا اور اف تک نہیں کی،مگر اب حالات اور رخ اختیار کر چکے ہیں، آج ہمارے تین کارکنان کو گولی ماری گئی، جن میں سے دو زخمی اور ایک لاپتہ ہے۔
وزیر اعلی کے پی کا کہنا تھا کہ پنجاب کی سرحد میں ہر تین کلو میٹر پر اُن کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا، جس سے پچاس سے زائد کارکن زخمی ہوئے،پورا ملک ہمارا ہے، اور عوام ہمارے ساتھ ہیں۔آج کئی پولیس اہلکار ہمارے ہتھے چڑھے، مگر میں نے ان کی حفاظت کی،پنجاب پولیس کے نوجوانوں، اگر تم اپنے باپ کے بیٹے ہو، تو بتاؤ کہ ہم نے تمہیں جانے دیا تھا۔
انہوں نے اپنے حامیوں اور قبائل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا،اب وقت آ گیا ہے کہ سب متحد ہو جائیں اوراگر وہ ہمیں مارنے پر آمادہ ہیں، تو ہمیں بھی تیار رہنا ہوگا۔ یہ دھمکی نہیں بلکہ اصلاح کی آخری وارننگ ہے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ اگر ادارے عوام کی آواز اور رائے کا احترام نہیں کرتے تو انہیں سائیڈ پر ہو جانا چاہیے،سیاست کو سیاستدانوں پر چھوڑ دو،ادارے بیچ میں نہ آئیں۔
آخر میں سردار علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آج میں باضابطہ طور پر انقلاب کا اعلان کرتا ہوں، کیونکہ اب انقلاب کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا۔