پنجاب حکومت کا سرکاری اسکولوں کی نجکاری کا فیصلہ
September, 13 2024
لاہور:(سنو نیوز)پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں سرکاری اسکولوں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا ہے، جس پر اساتذہ اور والدین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔
اس فیصلے کے تحت پہلے مرحلے میں پنجاب کے مختلف اضلاع کے 13 ہزار سرکاری اسکولز نجی شعبے کے حوالے کیے جائیں گے، جن میں ضلع راولپنڈی کے 250 اسکول بھی شامل ہیں۔ ان اسکولوں کی نجکاری کا عمل مری، کہوٹہ، کوٹلی ستیاں، چکری اور ٹیکسلا کے علاقوں میں شروع ہوگا۔
راولپنڈی ڈسٹرکٹ میں، مری اور کہوٹہ کے 60 اسکولز، کوٹلی ستیاں کے 30، چکری کے 8، اور ٹیکسلا کا 1 اسکول نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا۔ اس اقدام پر اساتذہ نے شدید ردعمل دیا ہے اور اسے حکومت کی ذمہ داریوں سے دستبرداری قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آئین کی شق 25 اے کے تحت حکومت کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو معیاری اور مفت تعلیم فراہم کرے، اور اس نجکاری کے فیصلے سے غریب اور متوسط طبقے کے بچوں کو تعلیم کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔
والدین بھی اس فیصلے سے شدید پریشان ہیں، اور ان کی بڑی تشویش یہ ہے کہ نجی اسکولوں کی فیسوں کا بوجھ وہ کیسے اٹھائیں گے، جبکہ پہلے ہی مہنگائی کے باعث دو وقت کی روٹی پورا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں کی نجکاری سے ان کے بچوں کی تعلیم مزید مشکل ہو جائے گی۔
ذرائع کے مطابق، حکومت ان نجی اداروں کو 800 روپے فی بچہ ادا کرے گی، جس کے تحت یہ این جی اوز اسکولوں کا انتظام سنبھالیں گی۔ تاہم، اس اقدام پر والدین اور اساتذہ کا خیال ہے کہ یہ تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کے بجائے مزید مشکلات پیدا کرے گا۔
پنجاب حکومت کے اس فیصلے سے غریب طبقے کے بچوں کی تعلیمی مستقبل پر سنگین اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے، جبکہ اساتذہ اور والدین اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
ضرور پڑھیں
گرین لینڈ میں کون سا خزانہ چھپا ہوا ، جس پر ٹرمپ کی نظر ہے؟
January, 14 2025
تاریخ کے 50 عظیم ترین کھلاڑیوں کی فہرست جاری، ایک پاکستانی بھی شامل
January, 12 2025
ٹیکنالوجی کا شاہکار، بجلی کے بغیر چلنے والا ٹی وی ایجاد
January, 12 2025
اوورسیز پاکستانی کی شادی میں خصوصی کنٹینر کا اہتمام، نوٹوں کی برسات
January, 12 2025