خراب معاشی صورتحال:20 لاکھ باصلاحیت نوجوان ملک چھوڑ گئے
September, 3 2024
اسلام آباد: (رپورٹ، سمیرا راجا) پاکستان کو حالیہ برسوں میں بڑے پیمانے پر برین ڈرین کا سامنا ہے۔ خراب معاشی صورتحال اور نوکریوں کی کمی کے باعث 20 لاکھ سے زائد باصلاحیت نوجوان ملک چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
سنو نیوز کی نمائندہ خصوصی سمیرا راجا کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ پانچ سالوں کے دوران مجموعی طور پر 20 لاکھ 38 ہزار 662 نوجوان ملک چھوڑ کر بیرون ملک روانہ ہوئے۔
خاص طور پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دورِ حکومت میں، سال 2022 کے دوران سب سے زیادہ 5 لاکھ 51 ہزار 144 نوجوان بیرون ملک گئے۔
ملک چھوڑنے والے نوجوانوں کی اکثریت نے تعلیم مکمل کرلی تھی لیکن ملکی معاشی صورتحال کے پیش نظر بے روزگار تھے اور انہیں نوکریاں دستیاب نہیں تھیں۔
اس وجہ سے یہ نوجوان بہتر مواقع کی تلاش میں بیرون ملک منتقل ہوگئے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق، سال 2019 میں 3 لاکھ 71 ہزار 761، سال 2020 میں 1 لاکھ 52 ہزار 53، سال 2021 میں 1 لاکھ 84 ہزار 724 نوجوان ملک چھوڑ کر بیرون ملک روانہ ہوئے۔ سال 2023 میں 4 لاکھ 92 ہزار 684 اور رواں سال اب تک 2 لاکھ 62 ہزار 296 نوجوانوں نے بیرون ملک جانے کا فیصلہ کیا۔
بیرون ملک جانے والے نوجوانوں میں سب سے زیادہ تعداد ڈرائیورز کی ہے۔
دستاویزات کے مطابق، گذشتہ پانچ سالوں میں 7 لاکھ 42 ہزار 786 نوجوان ڈرائیورز ویزے پر بیرون ممالک گئے۔
اسی طرح 7 لاکھ 35 ہزار 111 نوجوان ہیلپرز ویزے پر بیرون ملک چلے گئے۔
دیگر شعبوں میں جنرل ورکرز کی تعداد 2 لاکھ 7 ہزار، الیکٹریشن 31 ہزار، سیکیورٹی گارڈز 14 ہزار 815، ڈاکٹرز 1 ہزار 282، اور کمپیوٹر پروگرامرز 735 شامل ہیں۔
ملکی معاشی مشکلات اور بے روزگاری کی شرح میں اضافے کے باعث نوجوان طبقے کی بڑی تعداد بیرون ملک جانے پر مجبور ہو گئی ہے، جو پاکستان کے لیے تشویشناک صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔