عید الاضحیٰ: حکومت کا 3 تعطیلات دینے کا فیصلہ
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) وفاقی حکومت نے بڑی عید پر 3 چھٹیوں کا فیصلہ کرلیا ہے، پاکستان میں عیدالاضحیٰ کی تعطیلات 17 جون سے 19 جون تک ہوں گی۔

 حکومتی ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن نے عید الاضحیٰ تعطیلات کی سمری وزیراعظم سیکرٹریٹ کو ارسال کر دی ہے، وزیراعظم کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن تعطیلات کا حتمی نوٹیفیکیشن جلد جاری کرے گا۔

 

عید الاضحی کا مرکزی واقعہ قربانی کی رسم یا قربانی ہے، مسلمان حضرت ابراہیم (ع) کی عظیم سنت کی تعظیم کے لیے بکرا، بھیڑ، گائے یا اونٹ جیسے جانور قربان کرتے ہیں۔

 

قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے: ایک حصہ خاندان کے لیے، ایک رشتہ داروں اور دوستوں کے لیے اور آخری حصہ ضرورت مندوں کے لیے۔

 

مختلف مدارس، مساجد اور تنظیمیں لوگوں کی آسانی کے لیے اجتماعی قربانی کا اہتمام کرتی ہیں، جو بکرا، بھیڑ یا دوسرا پورا جانور نہیں خرید سکتے وہ لوگ اجتماعی قربانی میں حصہ ڈال لیتے ہیں۔

 

گائے عام طور پر اجتماعی قربانی کے لیے زیادہ استعمال کی جاتی ہیں جہاں مسلمان اس میں شرکت کے لیے اپنے حصے کی رقم ادا کرتے ہیں۔

 

گائے میں قربانی کے کتنے حصے ہیں؟

 

ہر مسلمان پر واجب ہے کہ وہ قربانی کا ایک حصہ ادا کرے۔ ایک بکرا یا بھیڑ ایک قربانی کے برابر ہے جبکہ گائے یا اونٹ میں 7 قربانیاں ہیں۔

 

کراچی میں اجتماعی قربانی حصہ

 

پاکستان کے مختلف حصوں میں کام کرنے والی فلاحی تنظیموں نے اس سال کے لیے اجتماعی قربانی کے مختلف نرخ جاری کیے ہیں۔ سرکردہ تنظیموں کے نرخ درج ذیل ہیں:

 

تنظیم اجتماعی قربانی حصّہ:

 

سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ: 16ہزار روپے۔

 

بیت الاسلام ویلفیئر ٹرسٹ: 17ہزار500 روپے۔

 

چھیپا ویلفیئر ایسوسی ایشن: 20ہزار روپے۔

 

عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل: 24ہزار950 روپے۔

 

الخدمت ویلفیئر سوسائٹی: 20ہزار روپے۔

 

تاہم، اجتماعی قربانی حصّہ کی قیمت مدارس اور مساجد میں زیادہ ہے جہاں جانوروں کے سائز اور وزن کے لحاظ سے یہ 30,000 سے 35,000 روپے کے درمیان ہے۔

 

لاہور میں اجتماعی قربانی حصہ:

 

مذکورہ تنظیم لاہور میں بھی انہی قیمتوں پر سروس فراہم کررہی ہے۔ دریں اثناء جامعہ نعیمیہ، جامعہ ضیاء العلوم، جامعہ فاروقیہ رضویہ اور دیگر مدارس بھی اجتمائی قربانی کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔

 

لاہور میں اجتمائی قربانی حصّہ 28ہزار روپے سے 32ہزار روپے تک ہے۔