عمران خان کا سپریم کورٹ میں اپنا مقدمہ خود لڑنے کا اعلان

May, 22 2024
اسلام آباد:(سنو نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں اپنا مقدمہ خود لڑیں گے۔
یہ اعلان پی ٹی آئی کے لیڈر بیرسٹر گوہر خان نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
رؤف حسن پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ:
بیرسٹر گوہر خان نے اس موقع پر پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن پر حملے کی شدید مذمت کی اور اس حملے کی شفاف اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کی قیادت پر دوبارہ حملہ ہوا یا انہیں نشانہ بنایا گیا تو پارٹی پر امن لیکن زبردست احتجاج کرے گی۔ گوہر خان نے کہا کہ رؤف حسن پر حملے کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی جانی چاہئیں۔
عمران خان کا سپریم کورٹ میں مقدمہ لڑنے کا عزم:
گوہر خان نے بتایا کہ عمران خان نے جیل میں ملاقات کے دوران اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ سپریم کورٹ میں اپنا مقدمہ خود لڑیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ 30 مئی کو نیب آرڈیننس کے حوالے سے ہونے والی سماعت میں خود پیش ہوں گے اور اپنے کیس پر خود دلائل دیں گے۔ اس حوالے سے عمران خان نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ 30 مئی کو ان کی پیشی کے لیے تمام انتظامات کیے جائیں۔
دبئی لیکس پر عمران خان کا موقف:
بیرسٹر گوہر خان نے مزید بتایا کہ عمران خان نے دبئی لیکس کے حوالے سے بھی اپنی گفتگو میں زور دیا کہ جب انہوں نے اپارٹمنٹ خریدا تو اس کی پوری منی ٹریل دی تھی۔ اب جن افراد کے نام دبئی لیکس میں آئے ہیں، ان سے بھی منی ٹریل فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ عمران خان نے اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ تمام متعلقہ افراد کو جوابدہ بنایا جائے۔
سپریم کورٹ سے لائیو اسٹریمنگ کا مطالبہ:
پی ٹی آئی چیئرمین نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے کیس کی سماعت کی لائیو اسٹریمنگ کی جائے تاکہ عوام کو عدالت کی کاروائی کا براہ راست علم ہو سکے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ اس سے عدالتی عمل کی شفافیت اور عدل و انصاف کی فراہمی میں مدد ملے گی۔
انتشار کی روک تھام:
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں کسی قسم کے انتشار کی خواہاں نہیں ہے۔ انہوں نے رؤف حسن پر حملے کے واقعے کو ایک سنگین واقعہ قرار دیا اور کہا کہ اس زیادتی کا ازالہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
عمران خان کا پیغام:
گوہر خان نے عمران خان کا پیغام پہنچاتے ہوئے کہا کہ نیب آرڈیننس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جو بینچ بنا ہے، اس کیس کی سماعت 30 مئی کو ہوگی۔ عمران خان نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اس کیس میں پیش ہونے کے لیے مکمل انتظامات فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان خود اس کیس میں پیش ہونا چاہتے ہیں اور اپنے دلائل خود دیں گے۔
احتجاج کی دھمکی:
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے رؤف حسن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس قسم کے واقعات دوبارہ پیش آئے تو پارٹی پر امن احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیڈرز پر حملہ پورے پارٹی پر حملہ ہے اور اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کیے جانے چاہئیں۔
منی ٹریل کا مطالبہ:
عمران خان نے دبئی لیکس کے حوالے سے کہا کہ جب انہوں نے اپنے اپارٹمنٹ کی خریداری کی تھی تو اس کی مکمل منی ٹریل فراہم کی تھی۔ اب وقت ہے کہ دبئی لیکس میں شامل دیگر افراد بھی اپنی منی ٹریل فراہم کریں اور اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔
اس اعلان سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ عمران خان اپنی قانونی جنگ میں بھرپور حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں اور پارٹی کے اندرونی معاملات پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ان کے مطالبات اور موقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عدالتی عمل کی شفافیت اور انصاف کی فراہمی پر یقین رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ عدالت میں ہونے والی تمام کاروائیاں عوام کے سامنے آئیں۔