دنیا کو ایک نئی وبا کا سامنا: عالمی ادارہ صحت کی وارننگ
A person holding a magnifying glass in his hand is looking at the grains of monkeypox.
لاہور: (ویب ڈیسک) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایک نئی وبا کے خطرے کے پیش نظر عالمی سطح پر ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا ہے۔
 
یہ وبا، جو افریقا کے متعدد ممالک میں تیزی سے پھیل رہی ہے، نے عالمی صحت کے حکام کو الرٹ کر دیا ہے۔
 
نیا وائرس: ایم پاکس کی نئی قسم
 
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، ایم پاکس نامی بیماری کی ایک نئی قسم کا پتہ چلا ہے جو کانگو سمیت دیگر افریقی ممالک میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اس نئی قسم کی وبا نے صحت کے عالمی نظام کو چیلنج کر دیا ہے، اور ڈبلیو ایچ او نے فوری طور پر عالمی طبی ایمرجنسی (PHEIC) کا اعلان کیا ہے۔
 
ڈبلیو ایچ او کا ردعمل اور اقدامات:
 
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر ٹیڈروس نے اس صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہا، "ہمیں اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری اور مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایچ او عالمی ردعمل کو مربوط کرنے اور متاثرہ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ اس وبا کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
 
بھارت میں ایم پاکس کے کیسز کی تعداد:
 
ڈبلیو ایچ او کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، بھارت میں اس سال کے پہلے چھ مہینوں میں ایم پاکس کے 27 کیسز درج کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد جولائی اور اگست کے اعداد و شمار کا انتظار ہے۔ ایم پاکس، جو پہلے مونکی پاکس کے نام سے جانا جاتا تھا، پہلی بار کانگو میں سامنے آیا تھا۔
 
ماضی میں چیچک کی طرح کا وائرس:
 
مونکی پاکس کا وائرس سب سے پہلے ڈنمارک میں بندروں پر تحقیق کے دوران دریافت ہوا تھا، اور بعد میں افریقی ممالک میں پھیلنا شروع ہوا۔ چیچک کی ویکسینیشن کے خاتمے کے بعد اس وائرس نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، اور اب یہ عالمی وبا کی شکل اختیار کر رہا ہے۔
 
ڈبلیو ایچ او نے اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور متاثرہ افراد کے علاج کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی اپیل کی ہے۔