حاملہ خواتین اور بچوں کی صحت پر جنک فوڈ کے اثرات
Junk Food and Fast Food
لاہور:(ویب ڈیسک)آج کل نوجوان نسل میں فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ کا رجحان تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے،جس کا اثر نہ صرف نوجوانوں کی صحت پر پڑ رہا ہے بلکہ حاملہ خواتین اور ان کے بچوں کیلئے بھی نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جنک فوڈ کی عادت نہ صرف حاملہ خواتین میں صحت کے مسائل پیدا کرتی ہے بلکہ ان کے بچوں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر بھی منفی اثرات ڈالتی ہے۔

جنک اور فاسٹ فوڈ کیا ہیں؟

عام طور پر جنک فوڈ ان تمام کھانوں کو کہا جاتا ہے جو پروسیسڈ اور پیکنگ میں دستیاب ہوتے ہیں،جیسے چپس،بسکٹ اور دیگر ٹن پیک کھانے وغیرہ۔

دوسری جانب  فاسٹ فوڈ میں فرائڈ چکن،برگر،فرائز اور اس طرح کی چیزیں شامل ہیں جنہیں فوری طور پر تیار کیا جاتا ہے۔

فاسٹ فوڈ کے استعمال سے صحت پر پڑنے والے اثرات

حاملہ خواتین اور بچوں کی صحت پر جنک فوڈ کے اثرات کے حوالے سے ماہرین نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جنک فوڈ کے استعمال سے پیدا ہونے والے بچوں میں مختلف قسم کی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں جیسے کہ موٹاپا،جلدی بلوغت، ذہنی بیماریاں،ڈپریشن اور اینگزائٹی وغیرہ۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جنک فوڈ کا استعمال جسم میں انسولین کی سطح کو بڑھا دیتا ہے،جس سے جلدی بلوغت اور وزن میں اضافہ جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں،انسولین کی زیادتی سے جسم میں لیپٹن نامی ہارمون میں بھی اضافہ ہوتا ہے جو بچیوں میں جلدی بلوغت لانے کا باعث بنتا ہے۔

موٹاپا اور زچگی میں مشکلات کا سامنا

پاکستان میں موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح عالمی سطح پر ایک سنگین مسئلہ ہے۔ماہرینِ صحت  کے مطابق حاملہ خواتین کیلئے زیادہ وزن نہ صرف زچگی میں مشکلات کا باعث بنتا ہے بلکہ بچے کی صحت پر بھی اثر ڈالتا ہے۔زیادہ وزن کی حامل حاملہ خواتین کو دوران حمل بلڈ پریشر،گیسٹیشنل ذیابیطس،وقت سے پہلے پیدائش اور نارمل ڈیلیوری میں بلیڈنگ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت پر جنک فوڈ کے اثرات

ماہرین کے مطابق فاسٹ فوڈ کے کثرت سے استعمال سے بچوں کی ذہنی صحت بہت حد تک متاثر ہو سکتی ہے۔ان بچوں میں ڈپریشن،اینگزائٹی اور دیگر ذہنی بیماریاں زیادہ پائی جاتی ہیں۔

کلینیکل نیوٹریشنسٹ کے مطابق ایسے بچے جن کی پیدائش کا وزن زیادہ ہوتا ہے لیکن وہ بڑے ہو کر جسمانی طور پر غیر فعال ہوں،انہیں صحت مند نہیں سمجھا جا سکتا۔

احتیاطی تدابیر

عالمی ادارہ صحت (WHO) نے حاملہ خواتین کیلئے کچھ احتیاطی تدابیر دی ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر ماں اور بچے کی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ان احتیاطی تدابیر میں مناسب وزن کا برقرار رکھنا،صرف دودھ پلانا،شوگر سے بھرپور مشروبات اور کیلوری سے بھرپور کھانوں سے پرہیز شامل ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حاملہ خواتین کو فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ سے پرہیز کر کے اپنی خوراک میں سبزیاں،وٹامن اور پروٹین شامل کرنا چاہیے۔

کیا حاملہ ہونے کے بعد خواتین ڈائٹیشن سے مشورہ کرتی ہیں؟

نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرینِ صحت کا کہنا تھا کہ آج کل خواتین میں بڑھتے ہوئے وزن اور غذا سے متعلق شعور پیدا ہو رہا ہے،وہ ڈائیٹ چارٹ بنوا کر اپنی خوراک کو متوازن بنانے کی کوشش کرتی ہیں۔جنک فوڈ سے پرہیز کر کے خواتین کو سبزیوں، انڈے، دہی اور دودھ جیسی غذاؤں کا استعمال بڑھانا چاہیے۔

فاسٹ فوڈ سے پیدا ہونے والے سنگین نتائج

جنک فوڈ کا مسلسل استعمال نہ صرف جسم کے وزن پر اثر ڈالتا ہے بلکہ دل اور دماغی امراض،یادداشت کی کمزوری اور جلدی بیماریوں کا بھی سبب بنتا ہے۔حاملہ خواتین کیلئے فاسٹ فوڈ سے پرہیز کرنا ضروری ہے تاکہ ان کے بچے کی صحت متاثر نہ ہو۔