ہیلتھ ایکسپرٹ بوکارو کے سینئر آیورویدک معالج ڈاکٹر راجیش پاٹھک کا کہنا ہے کہ ہمیں انڈے کھانے سے پہلے اپنی صحت کے مطابق کچھ باتوں کا خیال رکھنا چاہئے۔
انڈے کی زردی وٹامن اے، ڈی، ای اور کے کا ایک بہترین ذریعہ ہے،یہ کیلشیم اور فاسفورس جیسے اہم معدنیات کا خزانہ بھی ہے جو کہ ہڈیوں اور دانتوں کے لیے نہات ہی مفید ہیں۔
انڈے کی زردی اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا بھی ایک بہترین ذریعہ ہے،جو کہ دل اور دماغ کی صحت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے،یہ اعلیٰ معیار کا پروٹین فراہم کرنے میں بھی مدد کرتی ہے جو کہ پٹھوں کی نشوونما اور مرمت میں کارگر ثابت ہوتا ہے۔
انڈے کے پیلے حصے یعنی زردی میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے،ایک بڑے انڈے کی زردی میں تقریباً 186 ملی گرام کولیسٹرول موجود ہوتا ہے۔
اور یہ تو واضح ہے کہ کولیسٹرول بڑھنے سے دل کی بیماریوں کا خطرہ بھی ممکنہ حد تک کافی زیادہ بڑھ سکتا ہے،اسی لیے بہت سے لوگ اسے اپنی خوراک سے باہر نکال دیتے ہیں۔
تاہم ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ اسے اعتدال میں کھانے سے کوئی بھی منفی اثر نہیں پڑتا،خاص طور پر اگر آپ ایک فعال طرزِ زندگی گزار رہے ہیں۔
ہیلتھ ایکسپرٹ یہ بھی کہتے ہیں کہ انڈے کا پیلا حصہ ہاضمے کے لیے مشکل نہیں ہوتا،یہ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔ اگر کسی کو انڈوں سے الرجی یا ہاضمے کا مسئلہ نہیں ہے تو کسی کو بھی اسے کھانے سے ہاضمے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔
ماہرین کہتے ہیں کہ ابلے ہوئے انڈے ہضم کرنے میں قدرے آسان ہوتے ہیں،لیکن اگر آپ انڈوں کو فرائی کر رہے ہیں تو زیادہ پکے ہوئے انڈوں سے ہاضمہ مشکل کا شکار ہوسکتا ہے۔ ہلکے تیل پکے یا ابلے ہوئے انڈوں کا استعمال بہترین ہوگا،جو کہ ہاضمے میں پریشانی کا سامنا نہیں بنتا۔