بارش کے پانی سے خارش کیوں ہوتی ہے؟
Children playing in the rainwater.
لاہور:(ویب ڈیسک) بارش میں بھیگنے پر جسم میں خارش کا مسئلہ بہت عام ہے۔ اس کے پیچھے کی وجوہات اور اس کے حل کو آپ اس مضمون میں تفصیل سے جان سکتے ہیں۔
 
فلموں میں برسات کے موسم کو رومانوی موسم کے طور پر دکھایا جاتا ہے۔ لیکن اگر آپ ایسا کچھ کرنے کی غلطی کرتے ہیں تو اگلے ہی لمحے آپ کی جلد پر خارش اور دانے پڑ سکتے ہیں۔ 
 
بارش میں بھیگنے پر خارش کا مسئلہ بہت عام ہے اور کئی وجوہات کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ آپ یہاں اس کی وجہ اور اس سے نجات کے طریقے جان سکتے ہیں۔
 
بارش کے پانی کی وجہ سے خارش کی وجوہات:

آلودگی:
 
 بارش کا پانی ہوا میں موجود دھول، آلودگی اور دیگر ذرات کو اپنے ساتھ شامل کر لیتا ہے۔ جب یہ جلد کے ساتھ رابطے میں آتا ہے، تو یہ ذرات الرجی یا جلن کا باعث بنتے ہیں، جس سے خارش ہوتی ہے۔
 
فنگس اور بیکٹیریا:
 
 بارش کے پانی میں فنگس اور بیکٹیریا کی مقدار بڑھ جاتی ہے ۔ جب یہ جلد پر آجاتےہیں تو انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس سے خارش، لالی اور سوجن جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
 
کیڑے:
 
 بارش کے موسم میں کیڑوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں بعض اوقات بارش کے دوران ان کے کاٹنے سے جلد میں خارش اور سوجن ہو جاتی ہے۔
 
بارش کی خارش سے بچنے کے طریقے:
 
 اگر ممکن ہو تو بارش میں بھیگنے سے گریز کریں۔ لیکن اگر آپ بارش میں بھیگ جائیں تو جلد از جلد گرم پانی سے نہائیں۔ ایسا کرنے سے جسم پر بیکٹیریا کا اثر کافی حد تک کم ہو جاتا ہے۔ 
 
 بارش کے موسم میں جلد کو نم رکھنے کے لیے موئسچرائزر کا استعمال کریں۔ ٹھنڈا تیل لگانے سے آپ خارش سے فوری نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ 
 
اگر آپ کے گھر میں ایلوویرا کا پودا ہے تو آپ اس کی مدد سے خارش کا فوری علاج کر سکتے ہیں۔ 
 
اس کے لیے ایلوویرا کے پتے کو درمیان سے کاٹ لیں، جیل نکال کر خارش والی جگہ پر لگائیں۔ ایلوویرا کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات جلن کو ختم کرتی ہیں۔ 
 
سیب کا سرکہ بھی جلد کی خارش سے نجات دلانے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔ آپ اسے گرم پانی میں ملا کر نہانے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ یا خارش والی جلد کو دن میں 2-3 بار سرکہ ملا کر نیم گرم پانی سے دھو لیں۔
 
ڈاکٹر کو کب دکھانا ضروری ہے؟
 
اگر خارش شدید ہو رہی ہے۔
اگر جلد میں سرخی، سوجن یا چھالے ہوں۔
اگر خارش کے ساتھ بخار بھی آ رہا ہو۔
اگر گھر میں اٹھائے گئے اقدامات سے ریلیف نہیں مل رہا ہے۔
 
ڈس کلیمر: پیارے قارئین، ہماری خبریں پڑھنے کے لیے آپ کا شکریہ۔ یہ خبر صرف آپ کو آگاہ کرنے کے لیے لکھی گئی ہے۔ ہم نے اسے لکھنے میں گھریلو علاج اور عام معلومات کی مدد لی ہے۔ اگر آپ کہیں بھی اپنی صحت سے متعلق کچھ پڑھتے ہیں تو اسے اپنانے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔