
اداکار انور علی کی عمر 74 برس تھی،انور علی پھیپھڑوں و گردوں کے عارضہ میں مبتلا تھے اور کئی روز سے زیر علاج تھے، تاہم گزشتہ شب انہیں طبیعت خراب ہونے پر رائیونڈ روڈ کے ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں وہ خالق حقیقی سے جاملے۔
اداکار کی نماز جنازہ ان کی بیٹی کے بیرون ملک سے آنے کے بعد بروز منگل بعد از نماز ظہر ادا کی جائے گی۔
انور علی کا شمار پاکستان کے نامور اداکاروں میں ہوتا ہے، ان کے مشہور ڈراموں میں ابابیل، سونا چاندی، اندھیرا اجالا سمیت دیگر شامل ہیں، انور علی نے سیکڑوں اسٹیج ڈراموں میں بھی پرفارم کیا اور اپنے منفرد انداز اور بے مثال طنز و مزاح سے لاکھوں لوگوں کے دل جیتے۔
یہ بھی پڑھیں: صوفی فنکار سید صدر الدین شاہ راشدی انتقال کر گئے
انہوں نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز ریڈیو سے کیا، جہاں ان کی برجستہ گفتگو اور مزاحیہ جملوں نے سننے والوں کو گرویدہ بنا لیا، ریڈیو کے بعد انہوں نے تھیٹر اور اسٹیج کے میدان میں قدم رکھا اور کامیڈی کی دنیا میں ایک نیا انداز سے مداحوں کو روشناس کرایا۔
پی ٹی وی کے سنہری دور میں انہوں نے یادگار ڈراموں میں اپنی مزاحیہ اداکاری کے ذریعے ناظرین کے دلوں پر راج کیا، ان کے کردار آج بھی عوام کے ذہنوں میں تازہ ہیں، خاص طور پر ان کے اسٹیج ڈرامے برسوں تک شائقین کو محظوظ کرتے رہے۔
انور علی کے انتقال کی خبر سنتے ہی فنکار برادری اور مداحوں کی جانب سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔



