
نجی نیوز چینل سے فلیٹ کے مالک میر واعظ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2018 میں انہوں نے اپنا فلیٹ حمیرا اصغر کو 40 ہزار روپے ماہانہ کرائے پر دیا تھا۔ 2019 میں معاہدہ ختم ہو گیا تھا اور کرایہ بڑھایا جانا تھا، تاہم حمیرا نے نہ تو معاہدہ تجدید کیا اور نہ ہی کرایہ بڑھانے پر آمادگی ظاہر کی۔
فلیٹ مالک کا کہنا ہے کہ انہوں نے متعدد بار حمیرا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، مگر وہ ٹال مٹول سے کام لیتی رہیں۔ واٹس ایپ پر کبھی کبھار بات ہو جاتی تھی، وہ کرایہ ادا کرنے کے بعد اسکرین شاٹ بھیج دیتی تھیں، لیکن وہ فلیٹ خالی کرنے یا کرایہ بڑھانے پر راضی نہیں تھیں۔
میر واعظ نے مزید بتایا کہ پڑوسیوں کی جانب سے حمیرا اصغر کیخلاف جھگڑوں کی دو شکایات موصول ہوئیں، اور وہ فلیٹ کی مرمت و مینٹیننس کی ادائیگی بھی نہیں کر رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:اداکار حمیرا اصغر کی نماز جنازہ ادا، لاہورمیں تدفین
انہوں نے 2021 میں سول کورٹ میں کیس دائر کیا، اور ستمبر 2023 میں عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ دیا، مگر اس کے باوجود حمیرا نے فلیٹ نہ خالی کیا نہ کرایہ بڑھایا۔
میر واعظ کے مطابق آخری بار مئی 2024 میں حمیرا نے کرایہ ادا کیا۔ کئی ماہ بعد دوبارہ عدالت سے رجوع کیا اور 8 جولائی کو مجسٹریٹ کے ہمراہ جب فلیٹ پہنچے تو حمیرا اصغر کی لاش ملی۔
یہ واقعہ مزید سوالات کو جنم دے رہا ہے کہ اداکارہ کی موت کیسے ہوئی اور وہ کن حالات میں رہ رہی تھیں۔ پولیس نے تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ہے۔