
متنازعہ بیانات سے مشہور مفتی قوی نے حالیہ پوڈ کاسٹ میں گفتگو کے دوران بھارتی اداکارہ راکھی ساونت کی تعریف کی اور انہیں شادی کی پیشکش کی تھی۔ راکھی سے شادی کے سوال پر انہوں نے مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر میری والدہ اجازت دیں گی تو میں اس رشتے کے لیے تیار ہوں، کیونکہ میرے نزدیک والدہ کی اجازت لینا ضروری ہے۔
مفتی قوی نے وضاحت کی کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک سمیت دیگر علمائے کرام کی تحقیق کے مطابق ہندو مذہب کی مقدس کتاب الہامی حیثیت رکھتی ہے، اس لیے راکھی ساونت اہلِ کتاب کے زمرے میں آتی ہیں اور ان سے نکاح جائز ہے۔
اپنی پہلی شادی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میرا نکاح ایک نامور خاندان کی خاتون سے ہوا تھا اور یہ خاندان اتنا ہی معتبر تھا جیسے مولانا ابوالکلام آزاد، قائداعظم محمد علی جناح، گاندھی جی اور جواہر لعل نہرو کے خاندان۔ تاہم میری اہلیہ کے انتقال کے باعث یہ رشتہ ختم ہو گیا، لیکن میں آج بھی اپنی مرحومہ اہلیہ کو عزت و احترام سے یاد کرتا ہوں۔
اب بھارت کی معروف اداکارہ راکھی ساونت نے بھی مفتی قوی کی اس پیشکش کو قبول کرتے ہوئے اس پر اپنا بیان دے دیا۔ ایک حالیہ انٹرویو میں راکھی ساونت کا کہنا تھا کہ ’میں تو کسی مولانا سے شادی کیلئے مر رہی ہوں، قوی صاحب آپ کے نام میں ہی قوی آتا ہے میرے لئے ’کویتا‘ (شاعری) لکھیے‘۔