ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق شہری فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل پر بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا کر رہے ہیں، جس سے مجموعی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 37 فیصد ٹیکسز شامل ہیں، موجودہ قیمت کے مطابق ایک لیٹر پیٹرول میں 96 روپے 28 پیسے صرف ٹیکسوں کی صورت میں وصول کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب ڈیزل بھی ٹیکسوں سے محفوظ نہیں، جس کی قیمت میں 34 فیصد ٹیکس کا حصہ شامل ہے، شہری فی لیٹر ڈیزل پر 94 روپے 92 پیسے ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل پر یہ ٹیکس کسٹم ڈیوٹی، پیٹرولیم لیوی اور کلائیمیٹ لیوی کی مد میں وصول کیے جاتے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 263 روپے 45 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل 279 روپے 64 پیسے فی لیٹر میں فروخت ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت نے پنجاب کائٹ فلائینگ آرڈیننس 2025 جاری کر دیا
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کے باوجود مقامی سطح پر ٹیکسز کی وجہ سے عوام کو ریلیف نہیں مل پا رہا۔
شہریوں کا مؤقف ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں پیٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکس ان کے معاشی بوجھ میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔
حکومتی حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ٹیکسوں کی یہ شرح ملکی محصولات بڑھانے کیلئے ضروری ہے، تاہم عوامی دباؤ بڑھنے کے باعث قیمتوں میں کمی یا ٹیکس ریویو سے متعلق بحث ایک بار پھر زور پکڑ رہی ہے۔