گورنرسٹیٹ بینک نےنئےمالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا
SBP
فائیل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے اعلان کیا ہے کہ مالی سال 26 شروع ہونے کے موقع پر پالیسی شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جون 2025 میں سالانہ مہنگائی کی شرح 3.2 فیصد ریکارڈ کی گئی جس میں خوراک کی قیمتوں میں کمی کے اثرات نمایاں ہیں۔ سرکاری مہنگائ (Core Inflation)  میں بھی قدرے کمی ہوئی ہے تاہم توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

سیکنڈل اندرونی تجارتی خسارہ ممکنہ طور پر بڑھ جائے گا جبکہ معیشت بتدریج مضبوط ہوتی جا رہی ہے جس کی وجہ پچھلے شرح سود میں کٹوتی کا اثر ہے۔ بیرونی ذخائر $14 بلین سے تجاوز کر چکے ہیں جو مالیاتی بہاؤ اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

مزیدبرآں پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ ہوا ہے جس کی بنا پر یورو بانڈز کے منافع (yields) میں کمی اور CDS اسپریڈ میں تنگی واقع ہوئی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے مالی سال 25 میں تقر یباً Rs. 11.7 ٹریلین کے ٹیکس ریونیو کا جمع کیا اگرچہ یہ سرکاری ہدف سے تقریباً Rs. 200 ارب کم تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

واضح رہے کہ بڑی صنعتوں میں بہتری کے آثار واضح ہیں۔ آٹو سیلز، فرٹیلائزر کی خریداری، نجی شعبہ کریڈٹ، درمیانی اشیاء اور مشینری کی در آمدات میں سالانہ نمو دیکھی جا رہی ہے۔ بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (LSM) میں اپریل اور مئی 2025 میں مثبت نمو رپورٹ ہوئی ہے۔

زراعت کے شعبے میں موسلا دھار بارشوں سے کارکردگی بہتر ہوئی اور خدماتی شعبہ بھی مستحکم ہوا۔ یہ توقع کی جا رہی ہے کہ GDPنمو FY26 میں 3.25 سے 4.25 فیصد تک رہے گی جو FY25 کے ممکنہ 2.7 فیصد سے زیادہ ہے۔

کرنٹ اکاؤنٹ میں جون 2025 میں $328 ملین کا سرپلس ریکارڈ ہوا جس سے مجموعی طور پر FY25 میں $2.1 بلین  GDP کا 0.5 فیصد کا سرپلس بنا۔

حکومت FY26 کے لیے primary surplus کا ہدف GDP کے 2.4 فیصد کا رکھے گی جس کے لیے مزید مالیاتی استحکام اور اخراجات کی معقولی ضروری ہے۔

وسیع پیمانے پر کریڈٹ (M2) میں جولائی تک 14 فیصد سالانہ اضافہ ہو چکا ہے جبکہ نجی شعبہ کریڈٹ 12.8 فیصد تک پہنچ گیا جس کا تعلق بہتر مالیاتی حالات سے ہے۔

یاد رہے کہ MPCنے خبردار کیا ہے کہ عالمی اشیاء کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، توانائی کے نرخوں میں اضافے، اور ممکنہ سیلاب جیسی قدرتی آفات مہنگائی کے تناظر میں خطرے ہیں۔