
ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن فیصل نثار چودھری کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے، اجلاس میں یوٹیلیٹی سٹور ز کو مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام فعال یوٹیلیٹی سٹورز کل سے ملک بھر میں آپریشنز بند کرنا شروع کر دیں گے، سٹورز پر موجود سامان کو ویئر ہاؤسز میں منتقل کیا جائے گا،ویئر ہاؤسز سے سامان حکام کی سرپرستی میں دکانداروں کو واپس کیا جائے گا۔
فیصلے کے مطابق ملک بھر کے سٹورز اور دیگر دفاتر میں موجود آئی ٹی کا سامان بھی لوٹایا جائے گا، ریکس اور دیگر سامان کی شفاف عمل کے ذریعے نیلامی کی جائے گی،کرائے پر دئیے گئے سٹورز کو یکم اگست سے خالی کرنے کے نوٹس جاری کئے جائیں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کے اثاثوں کے تعین کے لئے جنرل منیجرز آئی ٹی کے ذریعے تخمینہ لگوایا جائے گا۔
دستاویز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے یوٹیلیٹی سٹورز ملازمین کو ادارے کی بندش پر وی ایس ایس پیکیج فراہمی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش سے ملک کے متوسط اور کم آمدنی والے طبقے خاص طور پر متاثر ہوں گے، یوٹیلیٹی سٹورز لاکھوں افراد کیلئے اشیائے ضروریہ جیسے آٹا، چینی، گھی، دالیں، چاول وغیرہ کے کم قیمت پر حصول کا ذریعہ تھے۔
یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش کے بعد عام شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گا غریب طبقات کو اشیائے ضروریہ کی خریداری کے لیے عام مارکیٹ پر انحصار کرنا پڑے گا جہاں قیمتیں پہلے ہی بلند ہیں۔
خیال رہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن پاکستان کا قیام 1971 میں عمل میں آیا تھا، یہ ادارہ تقریباً پانچ دہائیوں سے عوام کو سبسڈی کے ذریعے بنیادی ضروریات فراہم کرتا رہا ہے۔