
جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق آٹے کے 20 کلوگرام تھیلے کی قیمت میں گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران 130 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس وقت آٹے کی بڑھتی قیمتیں عوام کیلئے پریشان کن بنتی جا رہی ہیں۔
کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مسلسل اضافہ فلور ملز کی طرف سے گندم کی قیمت میں اضافے کے سبب ہوا ہے۔
فلور ملز مالکان کے مطابق گندم اس وقت اوپن مارکیٹ میں 2300 روپے فی من سے زائد قیمت پر دستیاب ہے، جبکہ 2 ہفتے پہلے تک یہی گندم کم نرخوں پر مل رہی تھی، جب تک گندم کی قیمت مستحکم نہیں ہوتی، آٹے کی قیمت میں کمی ممکن نہیں۔
بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس میں رعایت دینے پر غور
دوسری جانب گھی کی قیمتوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہےجو عوام کیلئے خوش آئند خبر بن کر سامنے آئی ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق درجہ اول کا گھی اب ہول سیل میں 550 روپے فی کلو میں دستیاب ہے،جبکہ درجہ دوم کا گھی 30 روپے سستا ہو کر 500 روپے فی کلو ہو چکا ہے۔ درجہ سوم کا گھی 50 روپے کمی کے بعد 390 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔
جہاں آٹے کی قیمت میں اضافہ نے مہنگائی کا بوجھ بڑھا دیا ہے، وہیں گھی کی قیمتوں میں کمی نے عام صارفین کیلئے کچھ حد تک آسانی پیدا کی ہے۔