
فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ "سی سی سی پلس سے بڑھا کر بی مائنس کردی"، فچ ریٹنگ ایجنسی کا پاکستان پر اعتماد بڑھ گیا،بجٹ خسارہ کم کرنے کی کوششوں پر بھی فچ کی جانب سے مثبت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
غیر ملکی کرنسی ریٹنگ میں بہتری کو پاکستان کیلئے خوش آئند قرار دیا جارہا ہے، کرنسی ریٹنگ میں بہتری سے حکومت کا مالی خسارہ 6 فیصد تک محدود ہونے کا امکان ہے جبکہ قرضوں کا تناسب کم ہو کر 67 فیصد پر آ گیا۔
فچ کی جانب سے پاکستان میں مہنگائی 5 فیصد تک آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ معیشت میں استحکام اور شرح نمو 3 فیصد متوقع ہے، ترسیلات زر میں اضافے سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں بدل گیا ہے، زرمبادلہ ذخائر 18 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو اب بھی 9 ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں، چین سے قرضوں کی ری فنانسنگ پر انحصار برقرار ہے جبکہ سیاسی دباؤ اور سکیورٹی خطرات کو اہم چیلنجز قرار دیا گیا ہے،ریٹنگ بہتر ہونے کے بعد پاکستان عالمی بانڈ مارکیٹ کا رخ کرے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی ریٹنگ میں بہتری کا خیر مقدم کیا ہے۔



