
خاص طور پر سندھ میں سولر پینلز کی قیمتوں میں 25 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گریڈ اے 585 واٹ کے سولر پینل کی قیمت جو پہلے 22 ہزار روپے تھی، اب کم ہو کر صرف 16 ہزار 500 روپے تک آ گئی ہے۔
یہ کمی نہ صرف صارفین کیلئے خوشخبری ہے بلکہ توانائی کے متبادل ذرائع میں دلچسپی رکھنے والے افراد کیلئے سرمایہ کاری کا بہترین موقع بھی بن گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق حکومت کی مجوزہ نئی پالیسی کے تحت آئندہ دنوں میں قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے، جس سے زیادہ سے زیادہ لوگ شمسی توانائی کی طرف راغب ہو سکتے ہیں۔ توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور لوڈشیڈنگ کے مسائل کے پیش نظر سولر سسٹمز کی طلب میں پہلے ہی اضافہ ہو رہا ہے۔
قیمتوں میں حالیہ کمی کے بعد شہریوں کی دلچسپی میں واضح اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، کیونکہ بہت سے افراد کم لاگت میں گھریلو یا کاروباری استعمال کیلئےسولر سلوشنز نصب کرنے کے خواہش مند ہیں۔ اگر یہی رجحان برقرار رہا تو ملک میں شمسی توانائی کے استعمال میں بڑا انقلاب آ سکتا ہے۔



