ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ
Image of US currency dollar
کراچی: (ویب ڈیسک)پاکستان میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ دونوں میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔
 
انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ:
 
آج کاروباری دن کے اختتام پر انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قیمت 278.70 روپے رہی، جو کہ گذشتہ روز کے مقابلے میں 6 پیسے زیادہ ہے۔ گذشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 278.64 روپے پر بند ہوئی تھی۔ اگرچہ یہ اضافہ معمولی ہے، لیکن یہ ملکی معیشت پر بڑھتے ہوئے دباؤ کی عکاسی کرتا ہے۔
 
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ:
 
اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آج اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 25 پیسے اضافے کے ساتھ 280 روپے پر فروخت ہوتا رہا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اس اضافے نے شہریوں اور تاجروں کو پریشان کر دیا ہے، کیونکہ یہ ملک میں درآمدات اور دیگر اقتصادی سرگرمیوں پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔
 
روپے کی گرتی ہوئی قدر:
 
پاکستان میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی ایک تشویش ناک امر ہے جو کہ ملکی معیشت کے لیے کئی چیلنجز پیدا کر رہی ہے۔ درآمدات کی قیمتوں میں اضافہ، بیرونی قرضوں کی ادائیگی اور مہنگائی میں اضافہ وہ عوامل ہیں جو ڈالر کی قدر میں اضافے سے براہ راست متاثر ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بڑھتی ہوئی ڈالر کی قیمت سے ملک کی کرنسی کی قدر میں مزید کمی ہونے کا خطرہ بھی ہے۔
 
ماہرین کی رائے:
 
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روپے کی قدر میں مزید کمی جاری رہی تو یہ معیشت کے لیے سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر ایسے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جن سے روپے کی قدر میں استحکام آ سکے۔ اس کے لیے مالیاتی پالیسی میں تبدیلیاں، بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور درآمدات پر کنٹرول جیسے اقدامات اہم ہو سکتے ہیں۔
 
عوام پر اثرات:
 
ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ متوقع ہے، جس سے عام شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ درآمد شدہ اشیاء، خصوصاً ایندھن، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔
 
حکومت کی ذمہ داری:
 
حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ روپے کی قدر کو مستحکم رکھنے کے لیے فوری اقدامات کرے اور ملک میں اقتصادی استحکام کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرے۔ موجودہ صورتحال میں حکومت کی جانب سے فوری ردعمل ہی ملک کو بڑے اقتصادی بحران سے بچا سکتا ہے۔