بے جا ٹیکسز: تاجروں کا شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان
Shops Closed Due to world wide strike in Pakistan.
کراچی: (ویب ڈیسک) تاجر تنظیموں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ’تاجر دوست اسکیم‘ سمیت حکومت کی جانب سے عائد کیے گئے بھاری ٹیکسز کے خلاف بدھ (28 اگست) کو ملک بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

 مرکزی انجمن تاجران اور سندھ تاجر اتحاد کے رہنماؤں نے کہا کہ شٹر ڈاؤن ہڑتال کا مقصد تجارت اور معیشت کو بچانا اور صنعتوں کی بندش کو روکنا ہے۔ ہڑتال مہنگی بجلی، آئی پی پیز کو 2800 ارب روپے اور 13 ٹیکسز کے خلاف کی جائے گی۔

کراچی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، تاجروں نے محسوس کیا کہ کوئی بھی قوم اتنے مہنگے بل ادا نہیں کرسکتی جیسے کہ "کاروبار مہنگے بلوں کی ادائیگی کے لیے اپنے اثاثے بیچ رہے ہیں"۔

مانسہرہ کی دو بڑی تاجر تنظیموں میں سے ایک کے مرکزی صدر ہارون الرشید نے بھی زیادہ ٹیکسوں پر شکایات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ تاجر پہلے ہی مختلف ٹیکس ادا کر رہے ہیں اور نئے محصولات کے نفاذ سے وہ مزید دیوار سے لگ جائیں گے۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ ہڑتال میں شرکت کریں اور اپنے پرامن احتجاج کو کامیاب بنائیں۔

علاوہ ازیں جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر نے بھی بجلی کے مہنگے بلوں، زائد ٹیکسوں اور کراچی کے ابتر انفراسٹرکچر کے خلاف اسی روز ہڑتال کا اعلان کیا۔ منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں منعم ظفر نے کہا کہ یہ ہڑتال بجلی کی مہنگائی، تنخواہ دار افراد پر غیر متعلقہ ٹیکسوں اور بے روزگاری کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ سے صنعتوں کی بندش کے خلاف کی جائے گی۔