پاکستانی روپے کی استحکام کی وجوہات: ایک جامع جائزہ
August, 1 2024
لاہور:(ویب ڈیسک)پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام ایک دلچسپ اور اہم معاملہ ہے، خصوصاً مئی اور جون 2023 ءکے مہینوں میں جب غیر ملکی کمپنیوں اور شخصیات نے بڑی مقدار میں سرمایہ پاکستان سے باہر منتقل کیا۔
مئی میں 91 کروڑ ڈالر اور جون میں 41 کروڑ ڈالر کی رقم منتقل ہونے کے باوجود روپیہ مستحکم رہا۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی:
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس استحکام کی بڑی وجہ پاکستان کے جاری کھاتوں میں خسارے میں کمی ہے۔
گذشتہ مالی سال کے اختتام پر پاکستان کا جاری کھاتوں کا خسارہ 68 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہا، جو اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں 79 فیصد کم ہے۔ اس خسارے میں کمی نے روپے کو مستحکم رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔
برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ:
پاکستان کی برآمدات اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں بھی استحکام رہا ہے۔ مالی سال 2022-23 ء میں برآمدات میں 9 فیصد اضافہ ہوا، جو 38 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔
ان عوامل کی بنا پر ملک میں ڈالر کا ان فلو بڑھا اور مہنگائی میں کمی آئی، جس سے روپے کی قدر مستحکم رہی۔
حکومتی انتظامی اقدامات:
حکومت نے روپے کی استحکام کے لئے مختلف انتظامی اقدامات کیے ہیں، جن میں ڈالر کی اسمگلنگ، حوالہ اور ہنڈی کے کاروبار کے خلاف کریک ڈاؤن شامل ہیں۔ غیر ضروری درآمدات پر پابندی بھی روپے کی استحکام کی ایک وجہ بنی۔
مستقبل کے چیلنجز:
ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں روپے کی قدر میں کمی کا امکان ہے، خصوصاً جب درآمدات میں اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت رقم کی جلد اجرا اور دوست ممالک سے قرضوں کے رول اوور کا بھی بڑا کردار ہوگا۔
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کا تجزیہ:
عالمی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز نے کہا ہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی نے ملک کے جی ڈی پی کو جمود کا شکار رکھا ہے۔ فچ ریٹنگز نے بھی کہا ہے کہ پاکستانی پالیسی سازوں کو روپے کو مستحکم کرنے میں توقع سے زیادہ کامیابی ملی ہے، تاہم سال 2024 کے بقیہ حصے میں روپے کی قدر میں کچھ کمی متوقع ہے۔
بیرونی ادائیگیوں کی سکت:
مرکزی بینک کے گورنر جمیل احمد نے کہا ہے کہ پاکستان رواں مالی سال میں تمام بیرونی ادائیگیاں بروقت کرنے کی سکت رکھتا ہے۔
قرض دہندہ ممالک سے 16 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور ہونے کی توقع بھی ظاہر کی جا رہی ہے، جس سے روپے کی قدر مستحکم رہنے کی امید ہے۔
موجودہ مالیاتی استحکام مختلف اقتصادی اقدامات اور حکومتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ تاہم، مستقبل میں روپے کی قدر کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کو مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ضرور پڑھیں
گرین لینڈ میں کون سا خزانہ چھپا ہوا ، جس پر ٹرمپ کی نظر ہے؟
January, 14 2025
تاریخ کے 50 عظیم ترین کھلاڑیوں کی فہرست جاری، ایک پاکستانی بھی شامل
January, 12 2025
ٹیکنالوجی کا شاہکار، بجلی کے بغیر چلنے والا ٹی وی ایجاد
January, 12 2025
اوورسیز پاکستانی کی شادی میں خصوصی کنٹینر کا اہتمام، نوٹوں کی برسات
January, 12 2025