غزہ میں قتل عام کے پیچھے امریکی حکمران ہیں: ولادیمیر پیوتن
Image

ماسکو: (سنو نیوز) روسی صدر ولادیمیر پیوتن نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کےقتل عام کے پیچھے امریکی حکمران ہیں۔ امریکا ، مشرق وسطیٰ، یوکرین، عراق اور شام میں بھی یہی کرارہا ہے۔ امریکا افراتفری چاہتا ہے۔ ادھر برطانوی وزیر داخلہ نے ایک بار پھر مسلمانوں کے ساتھ نفرت کا اظہار متنازعہ بیان سے کیا ، برطانیہ میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں کو نفرت مارچ کہہ دیا۔

تفصیل کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوتن نے آئیں بائیں شائیں کرنے کی بجائے صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ فلسطینیوں کےقتل عام کے پیچھے امریکی حکمران ہیں ۔ ہم تو یوکرین میں ان سے لڑ رہے ہیں، امریکا صرف افراتفری چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں جنگ بندی حماس کیلئے تحفہ ہوگا: ہیلری کلنٹن

ادھرسعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے امریکا کے دورے کے دوران امریکی قومی سلامتی مشیر جیک سولیوان کے ساتھ ملاقات میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ دوسری طرف برطانوی وزیرداخلہ نے ایک بار پھر مسلمانوں کے ساتھ نفرت کا اظہار متنازعہ بیان سے کیا اور فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں کو نفرت مارچ کا نام دیا۔سویلا بریورمین نے کہا مظاہروں کا مقصد اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے۔مسلم اراکین پارلیمنٹ اور دیگر تنظیموں نے وزیرداخلہ کے بیان پر شدید تنقید کی ہے۔

ادھر غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر کنزرویٹیورکن پارلیمنٹ پال بریسٹو کو برخاست کردیا گیا ہے۔ پال بریسٹو نے وزیراعظم رشی سوناک کو جنگ بندی کیلئے خط لکھا تھا ۔ لیبر پارٹی نے بھی فلسطین کے حق میں بولنے پر سینئرلیبررکن پارلیمنٹ اینڈی میک ڈونلڈ کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی جاری