فارغ التحصیل طلبا ملک کی ترقی میں کردار ادا کریں: انوار الحق کاکڑ
Image
لاہور:(سنو نیوز) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے شعبہ کی بہتری کیلئے سب کومل کر کردار ادا کرنا ہوگا، فارغ التحصیل طلبا ملک کی ترقی میں کردار ادا کریں۔ نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک سے پاکستان نے ترقی کی منازل طے کی ہیں، حکومت ملک کی معاشی ترقی کیلئے دن رات کوشاں ہے، پاکستان میں معیشت کی ترقی کیلئے بہت سے مواقع موجود ہیں، آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے دورہ میو ہسپتال کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دورہ پنجاب سے صوبائی حکومت کے منصوبوں سے آگاہی حاصل ہوئی ہے، تہذیب وثقافت کے فروغ کیلئے پنجاب حکومت کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہی قلعہ کے ثقافتی ورثے کی بحالی خوش آئند ہے، سیاحت کو فروغ ملے گا، متوقع ہے دوسرے صوبے بھی ثقافتی ورثہ کو محفوظ بنانے کیلئے کردار ادا کریں گے، رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھیج رہے، غیرقانونی مقیم تارکین وطن کو اپنے ممالک واپس بھیجا جائے گا۔ انوارالحق کا کڑ نے کہا کہ کسی بھی دوسرے ملک کا شہری ویزہ لے کر پاکستان آسکتا ہے، دنیا کا کوئی ملک غیر قانونی افراد کو رہنے کی اجازت نہیں دیتا، ہم کوئی غاصب ریاست نہیں کہ کسی کی جائیداد پر قبضہ کرلیں، انتخابات کی تاریخ الیکشن کمیشن ہی دے گا۔ نگران وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں ملک میں ایک مستقل حکومت آئے، مناسب نہیں کہ ہم ان کو بتائیں کب الیکشن کرانے ہیں، یہ ویزہ لگوائیں، تعلیم کیلئے آئیں، سرمایہ کاری کریں، آئین صرف الیکشن کے بارے میں نہیں، اس کے بہت سے پہلو ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال قابل مذمت ہے، حالیہ دورہ چین میں عالمی رہنماؤں سےغزہ کی صورتحال پر تفصیلی بات کی،غزہ میں فوری طور پرجنگ بندی ہونی چاہیے، غزہ میں لوگوں تک فوری امداد پہنچنی چاہیے، غزہ کی صورتحال انسانی المیہ کوجنم دے رہی ہے، پاکستان اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتا ہے،غزہ پر اوآئی سی اجلاس میں وزیرخارجہ نے پاکستان کی بھرپورنمائندگی کی۔ انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی نگران حکومت کا اقدام نہیں ہے، سابق حکومت نے ایس آئی ایف سی کیلئے قانون سازی کی، ایس آئی ایف سی کی اصلاحات کسی فورم پرچیلنج نہیں کی جاسکتیں، ایس آئی ایف سی کو پارلیمنٹ کے ذریعے قانونی تحفظ حاصل ہے، انسداد سمگلنگ کیلئے اقدامات کے مثبت نتائج آئے ہیں۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام کے باعث ڈالر 330 سے 280 روپے پر آگیا، ریاست میری ذاتی ملکیت نہیں ہے، جو بھی شخص آئے گا وہ پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھے گا، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پرکسی قسم کی پابندی نہیں لگائی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وفادار امیدوار الیکشن میں حصہ لیں گے، نگران حکومت کس طرح غیرآئینی اورغیرقانونی اقدام کرسکتی ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ 2 نومبر کو آئی ایم ایف کا وفد پاکستان آ رہا ہے، ہرسیاسی جماعت کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ہے، مؤثر اقدامات سے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی آئی، بلوچستان کامسئلہ کسی ایک شخص سے حل نہیں ہوگا، نگران حکومت کسی کو انتخابی نشان الاٹ نہیں کرسکتی، ملٹری کورٹس سے متعلق فیصلے پر اپیل میں جا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ کہ گذشتہ روز بھی ایک نجی تعلیمی ادارے میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کاکہنا تھا کہ اگر میرا اختیار ہوتا تو الیکشن کا اعلان کردیتا،انتخابات کی تاریخ کا آئینی اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے اور وہ ہی اس کا اعلان کرے گا۔ انوار الحق کاکڑ کاطالب علم کے سوال پر جواب میں کہنا تھاکہ نگراں حکومت آئینی طریقہ کار سے قائم ہوئی ہے، سابقہ قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف نے آئینی طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے میری بطور نگراں وزیر اعظم نامزدگی کی۔