سال 2023ء پاک بحریہ کیلئے انتہائی اہم رہا
Image

کراچی: (سنو نیوز) 2023ء میں اہم ترین جنگی مشقوں کے ساتھ پاک بحریہ میں جدید ترین جنگی جہاز بھی شامل کئے گئے۔ طغرل کلاس اور یرموک کلاس جہازوں کی شمولیت کے ساتھ ملجم کلاس کورویٹس اور ہنگور کلاس آبدوزوں کی تیاری پر کام جاری رہا ۔

سال 2023ء کے آغاز ہی میں ایرانی بحریہ کے جہازوں اور آبدوز نےکراچی بندرگاہ کا دورہ کیا ۔ پاک بحریہ اور ایرانی نیوی کی مشترکہ بحری مشق کا انعقاد بھی کیا گیا ۔ جنوری 23 میں پاک بحریہ کیلئے مقامی طور پر ڈیزائن کی جانی والی پہلی گن بوٹ کی تعمیر کا آغاز ہوا ۔

جنوری 23 میں ہی پی این ایس راہنورد، رسدگار اور آبدوز حشمت نے ایران اور عمان کا دورہ کیا ۔ پاک بحریہ کے جہازوں کی ایرانی بحریہ کے ہمراہ مشترکہ بحری مشق میں حصہ لیا۔ پاک بحریہ کی جانب سے 10سے 14 فروری تک کثیرالقومی بحری مشق امن کا انعقاد کیا گیا ۔

امن مشق میں 50 سے زیادہ ممالک بحری اثاثوں، مبصرین اور سینئر افسروں کے ساتھ شریک ہوئے ۔ پہلی پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کاانعقاد 10 سے 12 فروری تک کیا گیا ۔ نمائش میں 133 ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے اپنی مصنوعات پیش کیں ۔

مارچ 23 میں جہاز پی این ایس معاون اور پی این ایس نصر کو امدادی سامان کے ہمراہ ترکیہ اور شام روانہ کیا ۔ دونوں جہازوں نے مجموعی طور پر 1500 ٹن سے زیادہ امدادی سامان ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان میں تقسیم کیا۔

اسی دن یعنی مارچ 23 میں پاک بحریہ کی ایئر ڈیفنس یونٹس نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلز کی رات کو فائرنگ کا شاندار مظاہرہ کیا ۔ اپریل 23 میں پاکستان کیلئے جدید ترین جنگی بحری جہاز کی تعمیر کا آغاز ڈیمن شپ یارڈ رومانیہ میں ہوا ۔

مئی 23 میں چین میں تیار کیے گئے پی این ایس ٹیپو سلطان اور پی این ایس شاہجہاں پاک بحریہ میں شامل ہوئے۔ مئی میں ہی پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس شاہجہاں نے ملائیشیا کی بندرگاہ لنگکاوی کا دورہ کیا۔

پی این ایس شاہجہاں نے ملائیشیا میں ہونےوالی لنگکاوی بین الاقوامی میری ٹائم اور ایرو اسپیس نمائش میں شرکت کی۔ پی این ایس شاہجہاں نے لنگکاوی میں بین الاقوامی فلیٹ ریویو میں شرکت کی ۔ برونائی، چین، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، کوریا، سنگاپور، تھائی لینڈ، امریکا اور دیگر بحری افواج کے جنگی جہازوں کے ساتھ مشقوں میں بھی حصہ لیا۔

جون 2023ء میں پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس ٹیپو سلطان کا انڈونیشیا کی بندرگاہ مکاسر کا دورہ کیا ،پی این ایس ٹیپو سلطان نے بحری مشق کموڈو-23 میں شرکت کی اور بین الاقوامی فلیٹ ریویو میں حصہ لیا۔

جون 23 میں سمندری طوفان “بپرجوائے” کے پیش نظر پاک بحریہ ہمہ وقت سرگرم رہی۔ پاک بحریہ کی فیلڈ کمانڈز نے ساحلی اور کریکس کے علاقوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقلی ، ماہی گیروں کی حفاظت کیلئے پاک بحریہ کے جہاز کھلے سمندر میں پٹرولنگ پٹرولنگ کرتے رہے۔

پاک بحریہ کی جانب سے شاہ بندر کے نواحی علاقوں میں قائم میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے۔ ریلیف آپریشن کے دوران متاثرین میں راشن اور دیگر ضروری سامان بھی تقسیم کیا گیا۔ جون 23 میں پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس ٹیپو سلطان نے سری لنکا کا دورہ،چین کے تعاون سے تیار کردہ 054 ایلفا فریگیٹس پی این ایس شاہجہاں اور پی این ایس ٹیپوسلطان کو جولائی 23 میں بحری بیڑے میں شامل کیا گیا۔

2 اگست 23 پاک بحریہ کیلئے ایک تاریخی دن رہا ،ملجم کلاس جہاز پی این ایس طارق کی لانچنگ کا انعقاد کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس میں ہوا ۔ پی این ایس طارق کی لانچنگ کے لئے ترک نائب صدر جودت یلماز خصوصی طور پر تشریف لائے.

5 اگست 23 کو پاک بحریہ کے آخری ٹائپ۔21 کلاس جہاز پی این ایس طارق کی الوداع کیا گیا۔ پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت یہ جہاز برطانیہ کے سپرد کر دیا۔ اگست 2023 ء میں پاک بحریہ کی وار گیمز پر مشتمل مشق شمشیر بحر کا انعقاد بھی کیا گیا۔ پی این ایس سیف نے ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پٹرول کے دوران متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا۔

اگست میں پاک بحریہ اور برطانوی رائل نیوی نے بحیرہ عرب میں مشترکہ بحری مشق وائٹ اسٹار منعقد کی۔ پی این ایس اصلت اور پی این ایس تیمور جبکہ رائل نیوی کے جہاز ایچ ایم ایس لینکیسٹر نے مشق میں شرکت کی۔

ستمبر پی این ایس ہمت، دہشت اور محافظ کا عراق کی بندرگاہ ام قصر کا دورہ،بحری مشق میں حصہ لیا۔ 5 ستمبر کو اطالوی بحریہ کے جہاز موروسینی (Morosini) نے پاکستان کا دورہ کیا۔ اطالوی جہاز نے پاک بحریہ کے جہازوں اور پاک فضائیہ کے طیاروں کے ہمراہ دوطرفہ بحری مشق میں شرکت کی۔

ستمبر میں پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کی مشق نسیم البحر اور دیرہ الساحل شہر الجبیل میں ہوئی۔ بحری مشق نسیم البحر میں دونوں ممالک کے جنگی جہاز اور رائل سعودی ائیر فورس کے جہازوں نے حصہ لیا۔

بحری مشق ڈیر الساحل کے دوران دونوں ممالک کی میرینز اور اسپیشل فورسز نے حصہ لیا،ستمبر کے مہینے میں ہی پی این ایس حنین کی لانچنگ رومانیہ کے ڈیمن شپ یارڈ میں ہوئی،پی این ایس حنین جدید ترین ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی سے لیس ہوگا ۔