شیخ رشید کو ریلیف، لال حویلی ڈی سیل
Image
راولپنڈی: (سنو نیوز) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے احکامات پر شیخ رشید کی لال حویلی ڈی سیل کر دی گئی۔ عدالت نے چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کے فیصلے کو ریمانڈ بیک کر دیا۔ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے لال حویلی ملکیتی تنازعہ کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے متروکہ وقف املاک بورڈ کو لال حویلی کیس دوبارہ سننے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے کہا کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق کی جانب سے دائر درخواست کو دوبارہ سُنا جائے، درخواست گزار کو اپنا موقف پیش کرنے کا پورا پوار موقع دیا جائے، انڈیا میں قانون بن گیا وہاں ایویکیو پراپرٹیز کا مسئلہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوگیا، ہمارے ہاں محکمے قانون کے مطابق نہیں چلتے جب مرضی سرگرم ہوجاتے ہیں۔ شیخ رشید کا سیاسی مرکز لال حویلی سیل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لال حویلی ذاتی ملکیت ہے یہاں سے میرے والدین اور بھائیوں کے جنازے اٹھے۔ انہوں نے کہا کہ سی پی او کو پتا ہے 17 ستمبر سے 22 اکتوبر تک میں ان کے پاس تھا یا ان کو پتا ہے میں کہاں تھا، 30 کلو وزن کم ہو گیا ہے آج کالج کا کورٹ پہنا ہے، دعا کریں میری سرجری نہ ہو، اگر سرجری ہوتی ہے تو سب مجھے معاف کریں۔ سابق وزیر نے مزید کہا کہ 5 اکتوبر کے کیس میں گرفتاری مطلوب ہے، کال کریں اسی وقت تھانے آجاؤں گا، میرے ڈرائیور اور ملازمین کو گرفتار نہ کریں، ہم نے کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کی، 9 مئی لعنتی پروگرام تھا جنہوں نے بھی کیا غلط کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چِلے نے نیا شیخ رشید بنایا ہے، تہجد کے وقت بھی گرم پانی دیتے تھے، گرفتار ہوا تو جیل سے بھی الیکشن لڑوں گا۔