چھوٹے بھائی نے خودکشی کی: طارق جمیل کے بڑے بیٹے کی وضاحت
Image
لاہور: (سنو نیوز) مولانا طارق جمیل کے بڑے بیٹے یوسف جمیل نے اپنے چھوٹے بھائی کی موت سے متعلق بتایا کہ میرے چھوٹے بھائی نے خودکشی کی ہے۔ مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے مولانا یوسف جمیل نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بُک پر براہ راست ویڈیو پیغام میں بتایا کہ میرے چھوٹے بھائی نے خودکشی کی ہے، انہوں نے گھر کے گارڈ سے بندوق لی اور خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی۔ مولانا یوسف جمیل کا کہنا تھا کہ میرا چھوٹا بھائی بچپن سے شدید ڈپریشن کا مریض تھا، گزشتہ چھ ماہ سے ان کی بیماری کو کنٹرول کرنے کے لیے الیکٹرک شاک لگوائے جا رہے تھے، عاصم جمیل نے اپنی اذیت کو کم کرنے کے لیے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔ مولانا طارق جمیل کا صاحبزادہ گولی لگنے سے جاں بحق یاد رہے کہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے عاصم جمیل نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی۔ یہ واقعہ مولانا طارق جمیل کے آبائی گاؤں میاں چنوں میں پیش آیا۔ ریجنل پولیس آفیسر ملتان کیپٹن(ر) محمد سہیل چوہدری نے کہا کہ پولیس نے جائے وقوعہ پر موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا بغور جائزہ لیا ہے، فوٹیج میں عاصم جمیل کو جم میں پایا گیا جہاں وہ ورزش کر رہے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں عاصم جمیل کو خود گولی مار رہے ہیں، انہوں نے خودکشی کی ہے۔ عاصم جمیل نے 30 بور کے پستول سے اپنے آپ کو گولی ماری ہے۔ انہوں نے مبینہ طور پر اپنے ملازم سے پستول منگوائی اور سینے کی جانب گولی چلا دی، اس دوران ان کے ملازم نے انہیں منع بھی کیا لیکن وہ گولی چلا چکے تھے۔ طارق جمیل کے خاندانی ذرائع کے مطابق عاصم جمیل گھر پر اکیلے تھے جبکہ ان کے دونوں بھائی کسی تقریب کے سلسلے میں گھر سے باہر تھے، مولانا طارق جمیل فیصل آباد میں تھے اور گھر میں کوئی نہیں تھا۔ عاصم جمیل عرصہ دراز سے بیمار تھے۔ مولانا طارق جمیل کے بھائی ڈاکٹر طاہر کمال اپنے بیٹوں کے ہمراہ عاصم جمیل کو گاڑی میں ہسپتال لائے، مگر ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی عاصم جمیل فوت ہوگئے تھے، ان کو مردہ حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا۔ مولانا طارق جمیل کے خاندان نے عاصم جمیل کے پوسٹ مارٹم سے انکار کیا اور پولیس سے درخواست کی کہ انہیں نعش بغیر پوسٹ مارٹم کے دی جائے۔ فیملی اور پولیس کے مابین پوسٹ مارٹم پر مذاکرات ہوتے رہے لیکن فیملی نے پوسٹ مارٹم کی اجازت نہیں دی، جس کے بعد لواحقین میت کو بغیر پوسٹ مارٹم گھر لے گئے۔ پولیس نے نعش 10 بج کر 15 منٹ پر لواحقین کے حوالے کی۔ اس دوران مولانا طارق جمیل بھی فیصل آباد سے تلمبہ اپنے گھر پہنچے۔ انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر بیٹے کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے اسے حادثاتی قرار دیا۔ مولانا طارق جمیل نے لکھا کہ آج تلمبہ میں میرے بیٹے عاصم جمیل کا انتقال ہوگیا ہے، اس حادثاتی موت نے ماحول کو سوگوار بنا دیا۔ آپ سب سے گزارش ہے اس غم کے موقع پر ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں، نماز جنازہ آج رات ساڑھے سات بجے آبائی گاوں رئیس آباد، تلمبہ میں ادا کی جائے گی۔ اس سے قبل آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب کی تھی۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی تھی کہ شواہد اور فرانزک رپورٹ کی روشنی میں موت کی وجوہ کا تعین کیا جائے جس کے بعد ڈی پی او خانیوال اور دیگر پولیس افسران نے موقع پر شواہد اکٹھے کیے۔ صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، نگران وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی، سابق وزیراعظم شہبازشریف، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے بیٹے عاصم جمیل کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔