انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
Image

کراچی:(سنونیوز) انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت ایک روپے 40 پیسے اضافے کے بعد 304 روپے 45 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ خیال رہے کہ جب سے نگران حکومت آئی ہے روپے کو گرین زون میں آنے کی اجازت نہیں مل سکی، گذشتہ نو روز سے ڈالر نے روپے کو اٹھنے کا موقع ہی نہیں دیا۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپیہ مہنگا ہو کر 319 روپے کا ہو گیا۔کرنسی مارکیٹ میں ڈالر روز ایک نئی تاریخ رقم کر رہا ہے۔ ڈالر کی روزانہ کی بنیاد پر بڑھتی ہوئی قیمتیں پاکستانی روپے کی قدر کو روندتے چلی جارہی ہے،ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، انٹر بینک میں ڈالر 75 پیسے مہنگا ہونے سے ملک کی تاریخ کی بلند ترین سطح 302 روپے 75 پیسے پر ٹریڈ ہوا۔ ڈالر 302 روپے کی سطح پر بند ہوا تھا۔ عبوری حکومت کے دوران اب تک ڈالر 14 روپے 26 پیسے مہنگا ہو چکا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال کے آٹھ ماہ میں پاکستانی روپے کی قیمت میں 25 فیصد کی غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، اس کے مقابلے میں دیوالیہ ہونے والے سری لنکا کی کرنسی کی قیمت میں چودہ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

ایشیاء کی کرنسی مارکیٹ میں اس وقت کمزور ترین کرنسی پاکستانی روپیہ ہے جس کا انٹربینک ریٹ 303 روپے سے تجاوز کر چکا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 318 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

ہمسایہ ملک بھارتی روپیہ آٹھ ماہ میں صرف اعشاریہ ایک فیصد سستا ہوا، اس وقت ایک ڈالر 82 بھارتی روپے کے برابر ہے، پاکستانی روپیہ بھارتی کرنسی کے مقابلے میں 265 فیصد سستا ہو چکا ہے۔

اگر بنگلا دیشی ٹکا کے ساتھ پاکستانی روپے کا مقابلہ کیا جائے تو ٹکے کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی 195 فیصد سستی ہے۔ آئی ایم ایف نے حکومت کو پاکستانی روپے کو مدد کرنے سے روکا ہوا ہے جس کے باعث روپے کی قیمت مسلسل گر رہی ہے۔