سولر پینلز کی آڑ میں منی لانڈرنگ کی ذمہ داری بینکوں پر عائد
Image

اسلام آباد:(سنونیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سولر پینلز کی درآمد کی آڑ میں 73 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی ذمہ داری بینکوں پر عائد کر دی۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا،کمیٹی کو کسٹمز حکام نے بتایا کہ کیس پر اکتوبر 2022 میں تحقیقات شروع ہوئیں اوور انوائسنگ میں 63 درآمد کندہ ملوث پائے گئے، منی لانڈرنگ بینکوں کے ذریعے کی گئی سولر پینلز کی درآمد پر کوئی ٹیکس نہیں ہے کسٹمز حکام کے پاس تو صرف درآمد کی جی ڈی آتی ہے باقی رقم تو بینک کے ذریعے جاتی ہے ۔

کسٹمز حکام کے مطابق پشاور کی دو اور کوئٹہ کے تین درآمد کنندہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں ،چھ بینکوں کے ذریعے رقم ملک سے باہر بھیجی گئی بینکوں نے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی ہدایات کے برخلاف کیش رقم جمع کروانے والے افراد کی چھان بین نہیں کی ۔چین سے درآمدی مال کی دیگر ممالک میں خلاف قانون ادائیگی کی گئی ۔

کمیٹی نے ایف بی آر کی تحقیقات کو سراہا ،کمیٹی نے مرکزی بینک کی طرف سے بینکوں کیخلاف کارروائی نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں مکمل تفصیلات طلب کر لیں۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage