اسرائیل کی شمالی غزہ پر بڑے حملے کی تیاریاں
Image

یروشلم: (سنو نیوز) اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے ہفتے کے روز شمالی غزہ کے فلسطینی شہریوں کو ایک ہنگامی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر جنوبی غزہ کی طرف بڑھیں۔

ایک ویڈیو پیغام میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ کے شہریوں  غور سے سنیں۔ یہ اسرائیلی فوج کی طرف سے فوری فوجی مشورہ ہے۔ ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ عارضی طور پر شمالی غزہ اور غزہ سٹی چھوڑ دیں اور اپنی حفاظت کے لیے فوری طور پر جنوبی غزہ چلے جائیں۔ یہ ایک عارضی قدم ہے اور یہاں واپس آنا تبھی ممکن ہو گا جب تلخ تنازعہ ختم ہو جائے گا۔‘‘

ہگاری نے کہا کہ حماس نے سکولوں، مساجد اور ہسپتالوں سمیت شہری علاقوں میں ہتھیار اور دھماکا خیز مواد رکھ کر آپ کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ یہ کارروائی حماس کے خطرے کو درستگی اور شدت کے ساتھ ختم کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔

غور طلب ہے کہ جمعے کی رات سے اسرائیل کی جانب سے پوری غزہ کی پٹی میں بے مثال بمباری کی جا رہی ہے اور اب غزہ کی پٹی میں مواصلاتی ذرائع ابلاغ بھی تباہ ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے کوئی معلومات سامنے نہیں آ رہی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد غزہ پر بمباری شروع کی تھی جس کے بعد وہ شمالی غزہ کے رہائشیوں کو علاقہ چھوڑنے کی تنبیہ کر رہی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اس جنگ میں اب تک سات ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ کا دباؤ ، نیتن یاہو ملاقات کریں گے:

جیسے جیسے غزہ میں اسرائیل کے زمینی حملے کی خبریں سامنے آرہی ہیں، یرغمالیوں کے اہل خانہ میں بے چینی بڑھتی جارہی ہے۔گذشتہ رات مغویوں کے لواحقین نے ایک بیان جاری کیا جس میں اسرائیلی حکومت سے کہا گیا کہ وہ اپنے پیاروں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو آج رات ہی اپنے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے۔

اس کے علاوہ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ اتوار کی صبح حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے۔ تقریباً 229 یرغمالیوں کے اہل خانہ نے وزیر دفاع، وزیر اعظم نیتن یاہو اور جنگی کابینہ سے ملاقات کا مطالبہ کیا تھا۔ ادھر جنوبی اسرائیل سے تعلق رکھنے والے جیریمی بوون نے بتایا کہ وہ سدرات میں ہیں جہاں سے ہر منٹ میں اسرائیلی بیٹریوں سے کئی فائر کیے جا رہے ہیں۔