ارشد ندیم کے میڈل پر نیرج چوپڑا کی والدہ کا دل کو چھو لینے والا بیان
Image

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے والے بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کی والدہ نے پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم کے میڈل پر دل کو چھو دینے والا ردعمل دیا ہے۔

تفصیل کے مطابق نیرج چوپڑا تاریخی گولڈ میڈل حاصل کرنے والے پہلے ہندوستانی اور ارشد ندیم ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں، ان دونوں کھلاڑیوں کے ریکارڈ ان کے اپنے کیریئر میں سنگ میل ہیں۔

پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کے خلاف اپنے بیٹے کی جیت پر ان کے جذبات کے بارے میں پوچھے جانے پر نیرج چوپڑا کی والدہ نے اس بات پر زور دیا کہ کسی کھلاڑی کی اصلیت میدان میں کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔

انہوں نے اپنے بیٹے کی جیت کیساتھ ساتھ پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم کی کامیابی پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔ اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئےانڈین ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کی والدہ نے زور دے کر کہا کہ ہر کھلاڑی کی کامیابی ان کے کھیل میں کی جانے والی کوششوں کی وجہ سے منانے کے قابل ہے۔

ایک رپورٹر نے نیرج چوپڑا کی والدہ سے پوچھا کہ وہ اپنے بیٹے کے پاکستانی کھلاڑی کو شکست دے کر گولڈ میڈل جیتنے کے بارے میں کیسا محسوس کرتی ہیں۔

اس پر نیرج چوپڑا کی والدہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑی صرف کھلاڑی ہوتا ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس کا تعلق کہاں سے ہے، مجھے خوشی ہے کہ پاکستانی کھلاڑی (ارشد ندیم) بھی جیت گئے ہیں۔

https://twitter.com/RoshanKrRaii/status/1696170885160354083?s=20

خیال رہے کہ جیولین تھرو میں اولمپک چیمپئن بھارت کے نیرج چوپڑا نے اب عالمی چیمپئن شپ بھی جیت لی ہے۔ نیرج چوپڑا نے عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں 88.17 میٹر کی تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا۔

اس مقابلے میں پاکستان کے ارشد ندیم دوسرے نمبر پر آئے جنہوں نے کامن ویلتھ گیمز کے دوران 90 میٹر کا فاصلہ بھی عبور کیا تھا۔ خیال رہے کہ نیرج چوپڑا ابھی تک اس اعدادوشمار کے قریب نہیں پہنچ سکے ہیں۔ ارشد ندیم نے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے فائنل میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ عالمی ایتھلیٹکس میں یہ پاکستان کا پہلا تمغہ بھی ہے۔

ارشد ندیم پہلے راؤنڈ میں صرف 74.80 میٹر تک ہی پہنچ سکے۔ دوسری کوشش میں انہوں نے 82.81 میٹر تک برچھا پھینکا اور مقابلے میں واپس آگئے۔ تیسری کوشش میں انہوں نے 87.82 میٹر کا فاصلہ عبور کیا۔ یہ اس سیزن میں ان کی بہترین کارکردگی بھی ہے۔ تاہم پانچویں کوشش میں وہ 80 میٹر کا فاصلہ بھی عبور نہ کر سکے۔ انہوں نے چھٹی کوشش میں 81.86 میٹر کا فاصلہ عبور کیا۔

جرمن کھلاڑی جولین ویبر آخری تھرو تک اپنا بہترین تھرو 86.79 میٹر عبور نہ کر سکے اور ارشد ندیم کا چاندی کا تمغہ یقینی ہوگیا۔