
لاہور:(سنونیوز)30 اگست سے ایشیا کپ کا دنگل سجنے جارہا ہےجس میں پاکستان ،بھارت،بنگلہ دیش،سری لنکا،افغانستان اور نیپال ایک دوسرے کے مقابل ہوں گے۔ایشیائی ٹیموں کے درمیان ہونے والا یہ میگا ایونٹ دنیائے کرکٹ میں غیرمعمولی حیثیت رکھتا ہے۔
کرکٹ سے شغف رکھنے والے افراد کیا جانتے ہیں کہ ایشیا کپ کی تاریخ کیا ہے ؟سب سے پہلا ایشیا کپ کب اور کہاں کھیلا گیا؟کونسی ٹیم سب سے زیادہ ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرچکی ہے ؟اس وقت پاکستان کی ایشیا کپ میں کیا پوزیشن ہے ؟
جنوبی ایشیا میں کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے 1983 میں ایشین کرکٹ کونسل کی بنیاد رکھی گئی۔اس کونسل کے زیر اہتمام 1984 میں ایشیاکپ کا پہلا سیزن شارجہ میں منعقد ہوا۔پہلے ایشیا کپ میں پاکستان ،بھار ت اورسری لنکا کی ٹیم نے حصہ لیا،بھارت نے پہلا ایشیا کپ اپنے نام کیا۔اس ٹورنامنٹ میں سری لنکا دوسرے جب کہ پاکستان تیسرے نمبر پررہا۔
1986 میں ایشیا کپ کے دوسرے ایڈیشن کی میزبانی سری لنکا کے حصے میں آئی تاہم کرکٹ کے معاملات پر تنازعات کے باعث بھارت نے ایونٹ کا بائیکاٹ کیا،بھارت کی جانب سے بائیکاٹ کیے جانے پر ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کی ٹیم شامل ہوئی ؕ۔
اس ایونٹ میں سری لنکا نے فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نا م کیا۔
1988 میں ایشیا کپ کا تیسرا ایڈیشن بنگلہ دیش میںکھیلا گیا۔یہ پہلا موقع تھا کہ بنگلہ دیش میں بین الاقوامی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا۔ایونٹ کے فائنل میں بھارت سری لنکا کے ہراکر دوسری مرتبہ ایشیا کپ کا فاتح بنا۔
ایشیا کپ کے چوتھے ایڈیشن کا انعقاد 1990-91کو بھارت میں ہوا،اس دوران سیاسی تعلقات میں تنائو کے باعث پاکستان نے ایونٹ کا بائیکاٹ کیا۔بھارت نے ٹورنامنٹ جاری رکھا اور فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر اپنے ہوم گرائونڈ میں اپنی عوام کے سامنے ایشیا کپ کا کپ اٹھایا۔
1993 میں ہونے والا ایشیا کپ پاک بھارت تعلقات میں تنائو کے باعث منسوخ کیا گیا۔1995 میں ایشیا کپ کا پانچواں ایڈیشن شارجہ کی میزبانی میں ہوا۔سری لنکا اور بھارت پاکستان کی نسبت بہتر رن ریٹ کی بدولت فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے۔
فائنل میں بھار ت نے سری لنکا کو مسلسل تیسری مرتبہ شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی۔
1997 میں سری لنکا نے ایشیا کپ کے چھٹے ایڈیشن میں دفاعی چیمپئن بھارت کو اپنے ہوم گرائونڈ میں شکست دے کر دوسری مرتبہ ایشیا کپ جیتا۔
2000 میں بنگلہ دیشن نے ایشیا کپ کے ساتویں ایڈیشن کی میزبانی کی۔اس ایونٹ میں پاکستان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی۔اس ایونٹ میں حیران کن طور پر بھارت صرف ایک میچ ہی جیت سکا۔فائنل میں پاکستان نے سری لنکا کو شکست دے کر پہلا ایشیا کپ ٹائٹل اپنے نام کیا۔یوسف یوحنا ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
8 واں ایڈیشن 2004 میں سری لنکا میں ہوا تھا۔ ٹورنامنٹ کے فارمیٹ میں تبدیلی کی گئی تھی کیونکہ پہلی بار متحدہ عرب امارات اور ہانگ کانگ کو بھی شامل کیا گیا تھا ؕ۔ ٹورنامنٹ کوگروپ مرحلہ، سپر فور اور فائنل تین مراحل میں تقسیم کیا گیا تھا -
میزبان سری لنکا، بھارت اور یو اے ای کو گروپ اے میں رکھا گیا تھا ؕ۔اس وقت کی دفاعی چیمپئن پاکستان، بنگلہ دیش اور ہانگ کانگ کو گروپ بی میں رکھا گیا تھا۔
یو اے ای اور ہانگ کانگ گروپ مرحلے میں ہی ناک آؤٹ ہو گئے تھے۔ بھارت اور سری لنکا سپر فور مرحلے میں سرفہرست رہے اور فائنل میں پہنچ گئے۔ فائنل میں سری لنکا نے بھارت کو 25 رنز سے شکست دے کر ایشیا کپ جیت لیا۔ سنتھ جے سوریا ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی رہے۔
ایشیا کپ کا نواں ایڈیشن پاکستان میں منعقد ہواجس میں ایک بار پھر 2004 کا فارمیٹ برقرار رکھا گیا۔ ٹورنامنٹ 24 جون 2008 کو شروع جبکہ فائنل 6 جولائی 2008 کو منعقد ہوا۔
سری لنکا گروپ اے میں سرفہرست رہا اور بنگلہ دیش کے ساتھ دوسرے مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا۔گروپ بی میں بھارت ٹاپ پر آیا اور پاکستان کے ساتھ دوسرے نمبر پر آکر سپر فور میں داخل ہوا۔
سری لنکا اور بھارت سپر فور مرحلے میں سرفہرست رہے اور فائنل میں داخل ہوئے۔ سری لنکا نے فائنل میں بھارت کو آسانی سے شکست دے کر چوتھی بار ایشیا کپ جیتا۔
ایشیا کپ کے دسویں ایڈیشن کا انعقاد سری لنکا میں 15 اور 24 جون 2010 کے درمیان ہوا ۔اس میں صرف چار ٹیسٹ کھیلنے والے ایشیائی ممالک کو شامل کیا گیا تھا، اور سات میچ کھیلے گئے تھے۔
سری لنکا اور بھارت گروپ مرحلے میں سرفہرست رہے اور فائنل میں داخل ہوئے۔فائنل میں ہندوستان نے سری لنکا کو باآسانی شکست دے کر پانچویں مرتبہ چیمپئن بن گیا۔پاکستانی آل رائونڈر شاہد آفریدی شاندارپرفارمنس کے باعث پلیئر آف دی ٹورنامنٹ رہے۔
ایشیا کپ کا گیارہواں ایڈیشن 11 سے 22 مارچ 2012 تک ڈھاکہ، بنگلہ دیش میں منعقد ہوا۔ گیارہویں ایڈیشن کے فائنل میں پاکستان اور بنگلہ دیش نے کھیلنے کے لیے کوالیفائی کیا۔بنگلہ دیش نے بھارت اور سری لنکا کو شکست دے کر پہلی بار فائنل میں جگہ بنائی۔
ٹورنامنٹ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو ایک سنسنی خیز فائنل اوور کے بعد شکست دے کر اپنا دوسرا ایشیا کپ جیتا۔شکیب الحسن کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ سچن ٹنڈولکر نے اس ٹورنامنٹ میں اپنی 100ویں بین الاقوامی سنچری بنائی۔
ایشیا کپ کابارہواں ایڈیشن بنگلہ دیش میں 25 فروری سے 8 مارچ 2014 تک منعقد ہوا۔ٹورنامنٹ میں افغانستان کے ساتھ 1984 میں اپنے آغاز کے بعد پہلی بار پانچ ٹیمیں شامل تھیں۔
فائنل میں سری لنکا نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کرپانچویں بار ایشیا کپ جیتا۔لاہیرو تھریمانے کو 279 رنز بنانے پر ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
2015 میں آئی سی سی کی جانب سے ایشین کرکٹ کونسل کوتحلیل کیے جانےکے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ ایشیا کپ ٹورنامنٹ ون ڈے اور ٹی 20I فارمیٹ میں روٹیشن کی بنیاد پر کھیلے جائیںگے۔
نتیجے کے طور پر، 2016 کے ایونٹس T20I فارمیٹ میں پہلا ٹورنامنٹ تھا اور 2016 کے آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے عین قبل پانچ ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا تھا۔
ایشیا کپ ٹورنامنٹ کا 2016 ایڈیشن 24 فروری سے 6 مارچ تک مسلسل تیسری بار بنگلہ دیش میں منعقد ہوا۔ ایشیا کپ ٹورنامنٹ کا فائنل 6 مارچ 2016 کو منعقد ہوا۔
فائنل میں ہندوستان نے بنگلہ دیش کو 8 وکٹوں سے شکست دے کرچھٹی بارایشیا کپ اپنے نام کیا۔ ہندوستان کے شیکھر دھون 60 رنز بنا کر مین آف دی میچ جبکہ بنگلہ دیش کے صابر رحمان سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
بی سی سی آئی کے سکریٹری انوراگ ٹھاکر نے اعلان کیا کہ 2018 میں ہونے والا ایشیا کپ ہندوستان میں منعقد ہوگا۔ یہ ODI فارمیٹ کی پیروی کرے گا۔
اپریل 2018 میں، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ٹورنامنٹ کو متحدہ عرب امارات منتقل کر دیا گیا تھا۔ایونٹ کے فائنل میں ہندوستان نے فائنل میں بنگلہ دیش کو تین وکٹوں سے شکست دے کر اپنا ٹائٹل برقرار رکھا۔
ہندوستان کو ٹورنامنٹ میں ایک بھی شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔شیکھر دھون 5 میچوں میں 342 رنز بنا کر سب سے زیادہ رنز بنانے پرمین آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔
ٹورنامنٹ میں افغانستان واحد ٹیم تھی جو بھارت کے خلاف ناقابل شکست رہی۔
2019 میں کورونا کی وبا کے باعث ایشیا کپ کو 3 سال کے لیے ملتوی کردیا گیا۔2022 میں ہونے والے ایشیا کپ کی میزبانی متحدہ عرب امارات نے کی ۔
ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکا نے پاکستان کو 23 رنز سے شکست دے کر ایشیا کپ جیتا۔ سری لنکا سپر فور مرحلے میں افغانستان، بھارت اور پاکستان کو ہرا کرناقابل شکست ٹیم کے طور پر فائنل میں پہنچی۔
بھانوکا راجا پاکسے کو 45 گیندوں پر ناقابل شکست 71 رنز بنانے پر مین آف دی میچ سے نوازا گیا۔ونیندو ہسرنگا 6 میچوں میں 9 وکٹیں لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔انہوں نے 5 اننگز میں 66 رنز بنائے اور انہیں سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
پاکستان نے ایشیا کپ میں گروپ مرحلے میں بھارت کے خلاف شکست کے ساتھ اوسط آغاز کیا۔ سپر 4 میں بھارت اور افغانستان کو قریبی مقابلے میں شکست دی۔ سری لنکا کے خلاف 2 پے درپے شکستوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
2023 میں ہونے وایشیا کپ کی میزبانی کااعزاز پاکستان کو ملا۔تاہم بھارتی کرکٹ ٹیم ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے سے گریزاں تھی تاہم کافی غور و خوض کے بعد بھارت کو ہائبرڈ ماڈل میں کھیلنے پر اتفاق ہوا جس کے مطابق بھارت اپنے تمام میچز کسی دوسرے ملک میں کھیلے گا اور چند دیگر میچز کی میزبانی پاکستان میں ہوگی۔
اس طرح یہ پہلا ایشیا کپ ہوگا جس کی میزبانی متعدد ممالک کریں گے۔ چار میچ پاکستان میں کھیلے جائیں گے اور بقیہ نو میچ سری لنکا میں کھیلے جائیں گے۔
ایشین کرکٹ کونسل کے پانچ مکمل ممبران نئی شامل ہونے والی نیپال کی ٹیم کے ساتھ ہوں گے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage