عالمی ادارہ صحت کا پاکستان اور افغانستان میں پولیو کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار
Image
لاہور:(سنو نیوز)عالمی ادارہ برائے صحت کی پولیو ایمرجنسی کمیٹی نے پاکستان، افغانستان میں پولیو کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔ ایمرجنسی کمیٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کے پھیلاؤ کا خطرہ تاحال برقرار ہے، پاکستان میں اب بھی بچوں کی ایک بڑی تعداد پولیو کے قطرے پینے سے محروم ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام، امن و امان کی صورتحال پولیو کے خاتمے میں رکاوٹ ہیں، والدین کی جانب سے مختلف سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث پولیو ویکسین کا بائیکاٹ بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ایمرجنسی کمیٹی کے مطابق افغانستان میں بھی پولیو پروگرام کی ناکامی پاکستان کے پولیو پروگرام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے، پاکستان سے پولیو وائرس کا ملاوی اور موزمبیق جانا بھی پولیو وائرس کے عالمی پھیلاؤ کا سبب بن سکتا ہے۔ ایمرجنسی کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانی اور افغان شہری پولیو ویکسینیشن ضرور کروائیں، بیرون ملک سفر کرنے والے افراد کو پولیو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ ایشو کیا جائے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے ملاوی اور موزمبیق سے بیرون ممالک سفر کرنے والے افراد بھی پولیو ویکسینیشن ضرور کروائیں۔ عالمی ادارہ صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں جن بچوں کو ویکسینیشن نہیں لگائی جاتی ان بچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ پاکستان میں ویکسینیشن کے غلط اعداد و شمار شائع کیے جاتے ہیں، پاکستان میں چھوٹے بچوں میں ویکسینیشن کو بڑھانے کی بہت ضرورت ہے، بچوں میں ویکسینیشن کم ہونے کی سب سے بڑی وجہ لوگوں کی نقل و حرکت ہے۔ اگر پاکستان میں بہتر اقدامات کیے جائیں تو پاکستان میں ویکسینیشن کی شرح 90 فیصد تک لائی جا سکتی ہے۔