پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) وفاقی حکومت نے بجلی کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، پٹرول ساڑھے 4 روپے جبکہ ڈیزل 2 روپے 50 پیسے فی لٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے۔ مٹی کا تیل 2 روپے 92 پیسے فی لٹر مہنگا ہو سکتا ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ برنٹ آئل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 82 ڈالر 52 سینٹ فی بیرل ہے۔ اوگرا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری 29 فروری کو وزارت پٹرولیم کو بھجوائے گا۔ وزیر خزانہ وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد نئی قیمتوں کا اعلان کریں گی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں یکم سے 15 مارچ تک لاگو ہوں گی۔ یہ بھی پڑھیں https://sunonews.tv/27/02/2024/latest/70912/ دوسری جانب نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے رات کی تاریکی میں صارفین پر بجلی بم گراتے ہوئے جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 روپے 6 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی۔ نیپرا کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ اضافی وصولیاں مارچ کے بلز میں کی جائیں گی، اطلاق لائف لائن اور کے-الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا، اس اضافے کے نتیجے میں بجلی صارفین پر سیلز ٹیکس سمیت 66 ارب روپےکا اضافی بوجھ پڑے گا۔ جنوری 2024 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 روپے 13 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر 23 فروری کو سماعت مکمل کرنے کے بعد نیپرا نے بھاری فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم تحقیقات کے حوالے سے تفصیلات سامنے نہیں آسکیں اور نیپرا نے بجلی 7 روپے 6 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی۔ دوران سماعت چیئرمین نیپرا پاور ڈویژن اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں پر سخت نالاں تھے، انہوں نے کہا تھا کہ کمپنیاں اپنے معاملات سیدھے کرلیں اور اپنی نااہلی کی سزا عوام کو نہ دیں، نیپرا اتھارٹی کو ربڑ اسٹمپ نہ سمجھا جائے۔ چیئرمین نیپرا نے جنوری کی بھاری فیول ایڈجسٹمنٹ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔