
لاہور::(سنونیوز)جعلی انجکشن کے باعث مریضوں کی بینائی چھیننے جانے پر پولیس نے برق رفتار سے کام کرتے ہوئے انجکشن بنانے والے مرکزی ملزم بلال کو عارف والا سے گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے عارف والا سے ناقص اور غیر رجسٹرڈ انجکشن تیار کرنے والے ملزم کو گرفتار کیا ۔ پولیس حکام کے مطابق بلال ماڈل ٹاؤن میں واقع نجی اسپتال میں انجکشن تیار کرتا اور غیر رجسٹرڈ و غیر لائسنس یافتہ انجکشن اسپتالوں میں سپلائی کرنے میں ملوث تھا۔
مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے لاہور پولیس نے عارف والا پولیس کی معاونت حاصل کی، اس سے قبل پنجاب پولیس کے اسپیشل آپریشنز ونگ نے ملزم کی گرفتاری کے لیے صوبے کے مختلف شہروں میں کارروائیاں کیں ۔
قبل ازیں نگراں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ مضر انجکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد 68 تک پہنچ گئی۔ انہوں نے کہا تھا کہ مریضوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، ضرورت پڑنے پر سرجری بھی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:خبردار، ہوشیار! پاکستان میں آشوب چشم کی بیماری وبا بن گئی
واضح رہے کہ پاکستان میں آنکھوں کومتاثرکرنےوالی بیماری آشوب چشم وبابن گئی ہے۔ صوبہ پنجاب کےمتعدد شہروں میں ہزاروں افراد اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ہسپتالوں میں روزانہ سیکڑوں مریض آ رہے ہیں۔
مارکیٹ میں امراض چشم کی ادویات اورآئی ڈراپس نایاب ہوگئے ہیں۔ محکمہ صحت نے بھی شہریوں کیلئے گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ آشوب چشم میں آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں، ان سےمسلسل پانی بہتاہے، سورج کی روشنی برداشت نہیں ہوتی۔ ہاتھ ملانے، کھانسی اور چھینکنےسےآشوب چشم پھیلتاہے، مریضوں کو چشمے کا استعمال لازمی ہے۔
دوسری جانب آنکھوں کے انجکشن سے ملتان اور جنوبی پنجاب میں رپورٹ ہونے والے مریضوں کی تعداد 13ہوگئی ہے۔ ڈی ایچ کیو جھنگ سے 3 مریض نشترہسپتال ریفر ہوئے۔ 7 مریضوں نے نجی کلینک بودلہ آئی ہسپتال سے انجکشن لگوائے تھے۔ انورنامی سپلائیر کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا گیا ہے۔ مارکیٹ میں انجکشن سپلائی روکنے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
جنوبی پنجاب سمیت بہاولپور ڈویژن بھر میں آشوب چشم کی وبا تیزی سے پھیلنے لگی ہے۔ بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں روزانہ 500 سے زائد مریض رپورٹ ہونے لگے ہیں۔ ادھر کراچی میں بھی آشوب چشم وبا سے شہری متاثر ہونے لگے ہیں۔
صوبہ پنجاب کی بات کی جائے تو یہاں جعلی انجکشن سے کئی افراد بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ انتظامیہ کی جعلی انجکشنز بنانے والوں کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ حکام کی جانب سے اسٹاک ضبط کر لیا گیا ہے۔ محکمہ صحت پنجاب نے آٹھ اضلاع سے گیارہ ڈرگ انسپکٹرز کو معطل کردیا ہے۔ لوکل انجکشن لگوانے ڈریپ نےصوبائی ڈرگ حکام کےہمراہ لاہورمیں میڈیسن ڈسٹری بیوٹرزپرچھاپہ مار کرایوسٹین انجکشن کی110وائلز برآمد کر لی ہیں۔ برآمدشدہ انجکشن کےسیمپل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب لاہورارسال کر دیے گئے ہیں۔ ڈریپ نےڈسٹری بیوٹرزکوایوسٹین انجکشن کی فروخت سےروک دیا ہے۔ ڈی ٹی ایل لاہور ایوسٹین انجکشن کی کوالٹی اور سیفٹی چیک کرے گی۔ جینئس ایڈوانسڈ فارما اسی بیچ کے انجکشن غیر قانونی فروخت کر رہی تھی۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage