پاکستان کا پھر غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) پاکستان نے ایک بار پھر اسرائیلی بمباری بند کرنے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پر پاکستان کو تشویش ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان آج کونسل کی صدارت سنبھالے گا، فورم کا مقصد تجارت، اقتصادی، مائنگ،آئی ٹی میں فروغ ہے، پاکستان، فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی پر زور مذمت کرتا ہے، فلسطین میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالیاں جاری ہیں، اب تک غزہ میں 6700 شہریوں کی شہادت ہوچکی ہیں، جس میں دو ہزار سے زائد معصوم بچے شہید ہوچکے ہیں۔ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی طرح جموں و کشمیر کی عوام بھی بھارتی جارحیت کا شکار ہے، بین الاقوامی برادری مسئلہ فلسطین کے دو طرفہ حل کے لیے کردار ادا کرے، پاکستان کشمیریوں کی سپورٹ جا ری رکھے گا، آج جموں و کشمیر میں بھارتی جارحیت کو 75 سال ہو گئے، جموں و کشمیر مسئلے کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے، مقبوضہ کشمیر کے شہری بھارتی فورسز کا قبضہ قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ اجلاس میں سائیڈ لائن پر ملاقاتیں کریں گے، سی ایف ایم کے ذریعے خطے میں رابطوں، قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں پر تفصیلی بات چیت ہوگی، پاکستان پر امید ہے کہ آج جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں جنگ بندی پر پیش رفت ہوگی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، محاصرے کے باعث غزہ کے شہریوں کے لئے خوراک پانی اور ادویات کی شدید قلت ہے، پاکستان اس فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا جس کا دارالخلافہ القدس الشریف ہو، پاکستان کا مسئلہ فلسطین اور جموں و کشمیر پر مو قف واضح ہے۔ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان کاغیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ ملک کی معاشی و سلامتی سیکیورٹی کے لیے ہے، پاکستان نے یوکرائن کو اسلحہ برآمد نہیں کیا۔ غیر ملکیوں کی واپسی سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ غیر ملکیوں کو پاکستان سے بھیجنے کی پالیسی صرف افغانیوں کے لیے نہیں بلکہ تمام غیرملکیوں کے لیے ہے، پاکستان نے غیرقانونی تارکین وطن کو واپس بھجوانے کا فیصلہ قانون کے مطابق کیا ہے، جو غیرقانونی ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق سزا مقرر ہے، پاکستان کی سیکیورٹی اور معیشت کی خاطر پاکستان نے فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے افغان عبوری حکومت کو افغان مہاجرین کی واپسی پر اعتماد میں لیا ہے، انہیں بتایا ہے کہ یہ پالیسی صرف افغان شہریوں کے لئے نہیں بلکہ سب ممالک کے لئے ہے، یکم نومبر سے غیرقانونی تارکین وطن کو ڈیپورٹ یا گرفتار کیا جائے گا۔ اسرائیل کی جارحیت: فلسطینی شہداء کی تعداد 6546 ہوگئی یاد رہے کہ اسرائیلی فوج کے نہتے فلسطینیوں پر تازہ حملوں میں مزید 756 فلسطینی شہید جبکہ مجموعی شہادتیں 6 ہزار 546 تک جا پہنچی جس میں 2 ہزار 704 بچے اور 1300 خواتین شامل ہیں۔ الوفا ہسپتال کےقریب بڑے دھماکے میں شہادتوں کا خدشہ ہے۔ الشاتی اور المغازی مہاجر کیمپوں پر بھی میزائلوں کی بارش کر دی گئی۔ صیہونی فوج نے خان یونس میں ایک فارم کو بھی نشانہ بنایا۔ 7 اکتوبر سے اب تک 33 مساجد شہید ہوگئیں۔ غزہ میں صحت کا نظام مکمل بند ہوگیا۔ بجلی غائب، کھانے کو روٹی نہ پینے کو پانی موجود ہے۔ زندگی قید ہو کر رہ گئی۔ غزہ میں طبی مراکز پر 171 حملوں میں 16 ہیلتھ ورکرز سمیت 496 افراد شہید ہوئے۔