غیرقانونی مقیم افراد سے سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا: سرفراز بگٹی
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ 31 اکتوبر کے بعد غیرقانونی مقیم افراد سے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، صوبائی حکومتیں غیر ملکی افراد کے انخلا کے اخراجات برداشت کر رہی ہیں۔ نگران وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی افراد کی معاونت کرنے والوں سے رعایت نہیں کی جائے گی، غیر قانونی افراد کو 50 ہزار سے زائد رقم لے جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، نادرا کے حاصل کردہ غیرقانونی شناختی کارڈ رکھنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طور پر پاکستانی شناخت رکھنے والوں کو جیلوں میں بھیجا جائے گا، تمام غیرقانونی مقیم افراد کی نشاندہی کرلی گئی ہے، ریاست کے پاس غیر قانونی مقیم افراد کا ڈیٹا موجود ہے، رضا کارانہ واپس جانے والوں کو سہولیات دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سرمایہ کاروں کیلئے بزنس ویزہ کی سہولت متعارف کرائی ہے، جو بھی پاکستان آئے گا ویزہ لے کر آئے گا۔ بلوچستان میں دہشتگردی، تمام بڑے واقعات میں ’را‘ ملوث: سرفراز بگٹی دوسری جانب نگران وزیر داخلہ بلوچستان میر زبیر جمالی نے غیر ملکی تارکین وطن کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے جانے کی حتمی تاریخ کے بعد اگلہ لائحہ عمل ہوگا، تارکین وطن کی باعزت واپسی چاہتے ہیں سب قابل احترام ہیں۔ زبیر جمالی کا کہنا تھا کہ یکم نومبر کے بعد تارکین وطن کو اپنے ممالک روانہ کیا جائے گا، بلوچستان آنے والے زیادہ مہاجرین کا تعلق افغانستان سے ہے، بلوچستان سے 14 ہزار افراد رضاکارانہ طور پر گئے ہیں، غیر ملکی تارکین وطن کی شناخت میں عوام انتظامیہ سے تعاون کریں، پولیس کے ناروا سلوک کا سختی سے نوثس لیا جائے گا۔ نگران وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستان سے جانے والوں کو صرف پچاس ہزار ساتھ لے جانے کی اجازت ہوگی، حکومت نے حالات کی سنگینی کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کی ہے، سردار اختر مینگل کے لانگ مارچ کو حکومت نے مکمل سیکورٹی فراہم کی، کسی سے امتیازی سلوک نہیں ہوا، غیر ملکی تارکین وطن کی حمایت کرنے والی سیاسی جماعتیں اجتماعی سوچ کا خیال رکھیں، چمن میں احتجاج کرنے والوں سے حکومتی مزاکرات چل رہے ہیں۔ یاد رہے کہ غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو پاکستان چھوڑنے کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف 5 دن باقی رہ گئے۔ 31 اکتوبر کے بعد غیر قانونی مقیم افراد کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔ 31 اکتوبر تک غیر قانونی افراد کا ہر صورت پاکستان سے انخلاء ناگزیر قرار دے دیا گیا۔ غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو مزید ایک دن کی بھی مہلت فراہم نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے۔ 31 اکتوبر کے بعد غیر قانونی افراد کے انخلاء کو یقینی بنانے کے لئے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کاروائی کا اعلان کر دیا گیا۔ غیر قانونی افراد کو پاکستان نہ چھوڑنے کی صورت میں گرفتاری اور ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اکتوبر 2023 کے اوائل میں کئے گئے حکومتی فیصلے کے پیشِ نظرافغان مہاجرین قافلوں کی صورت میں بذریعہ طورخم اور چمن بارڈر اپنے ملک واپس جا رہے ہیں۔ 25 اکتوبر کو 112 گاڑیوں میں 230 خاندانوں کے 4239 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، جن میں 965 مرد، 852 خواتین اور 2422 بچے شامل ہیں۔ یہ سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔ اب تک کل 72,219 افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے۔ افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی حکومت اور عسکری قیادت کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage