
راولپنڈی: (سنو نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کر دیا گیا ہے، ان کی منتقلی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
اسلام آباد پولیس کی بکتر بند گاڑی سمیت 13 گاڑیوں کا قافلہ اٹک جیل سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل لے کر پہنچا۔ جیل کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل کی جس بیرک میں منتقل کیا گیا ، وہاں سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی سمیت کئی سیاستدان مقید رہ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کے لیے مخصوص کمرے کی صفائی پہلے ہی کروا لی گئی تھی، جہاں عدالتی احکامات کے مطابق سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے کھانے کے حوالے سے تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا ، بیرک میں ایک ملازم بھی 24 گھنٹے موجود ہوگا۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب یہاں ایڈجسٹ ہو چکا ہوں ، اپنے وکلا سے کہوں گا کہ جیل منتقلی کی درخواست واپس لے لیں۔ تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل منتقلی کے تمام احکامات اورنوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری اڈیالہ راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
عدالت نے کہا تھا کہ عمران خان کو جیل میں بہتر کیٹیگری کی سہولیات فراہم کی جائیں، ان کا اسٹیٹس ایک انڈر ٹرائل قیدی کاہے ،اسلام آباد کی عدالتوں میں انڈر ٹرائل تمام قیدیوں کو اڈیالہ جیل میں رکھا جاتا ہے، پنجاب حکومت کو انڈر ٹرائل قیدیوں کی دوسری جیل منتقلی کا اختیار نہیں ہے۔ ورزش کی مشینیں فراہم کرنے سےمتعلق درخواست پر عدالت نے کہاکہ یہ درخواست جیل حکام کے سامنے رکھیں۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل منتقلی پر اٹک کی پولیس نے سکھ کا سانس لیا ہے، تمام راستے کلیئرکرتے ہوئے ناکے ختم کر دیے گئے ہیں۔ عمران خان کے اٹک جیل سے اڈیالہ منتقلی کےساتھ ہی ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں نےبھی سکھ کا سانس لیتے ہوئے جیل جانےوالےتمام راستوں میں رکھی گئی رکاوٹوں کو ہٹا دیا ہے۔
اس وقت ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ سےبندتمام راستے کھول دیے گئے ہیں ۔ ڈسٹرکٹ جیل گیٹ کےسامنےسے تمام ناکہ بندیاں مکمل طور پر ختم کردی گئی ہیں جبکہ ناکوں پر تعینات پولیس نفری بھی پولیس لائن واپس روانہ ہوگئی ہے۔
سنو نیوز ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اڈیالہ جیل منتقلی کےموقع پر ایک پی ٹی آئی ورکر نہیں آیا تھا۔ 52دن ڈسٹرکٹ جیل میں قیدکے دوران پی ٹی آئی کا کوئی مقامی لیڈرنہیں پہنچ سکا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی قیدکےدوران مقامی قیادت اورورکرزمکمل غائب رہے تھے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage