کینسرمیں مبتلا نیلسن منڈیلا کی پوتی چل بسی
Image

جوہانسبرگ: (سنو نیوز) جنوبی افریقا کے پہلے جمہوری طور پر منتخب صدر نیلسن منڈیلا کی پوتی زولیکا منڈیلا 43 سال کی عمر میں کینسر کے باعث انتقال کر گئیں، ان کے اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔

خاندان کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک بیان میں کہا کہ زولیکا کا پیر کی شام اس وقت انتقال ہوا جب وہ دوستوں اور خاندان کے افراد کے درمیان تھیں۔ حالیہ برسوں میں آنجہانی نے کینسر کی بیماری کا انکشاف کیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ بچپن میں جنسی زیادتی کا سامنا کرنے ، منشیات کی لت اور ڈپریشن کے بارے میں کھل کر بتاتی تھی۔

2010 ء میں اپنی 13 سالہ بیٹی کے ایک کار حادثے میں ہلاک ہونے کے بعد زولیکا سڑکوں کی سیفٹی کو بہتر بنانے کی مہم میں شامل ہوگئی تھیں۔

انہوں نے اپنی کہانی کو "When Hopes Whisper" کے عنوان سے ایک سوانح عمری میں مرتب کیا تھا۔زولیکا کو تقریباً دس سال قبل چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، اور صحت یاب ہونے تک اس کا علاج ہوتا رہا، لیکن بیماری دوبارہ واپس آگئی۔

پچھلے سال، انہوں نے تصدیق کی کہ اسے جگر اور پھیپھڑوں کا کینسر ہے، جو پھر دوسرے اعضاء میں پھیل گیا تھا۔ کچھ دن قبل ہی ان کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ انہوں نے 17 ستمبر کو انسٹاگرام پر لکھا، "میں نے کچھ ہفتے پہلے سی ٹی اسکین کروایا تھا، جس سے معلوم ہوا کہ مجھے خون کے لوتھڑے اور پھیپھڑوں میں فائبروسس ہے۔

اگرچہ زولیکا اپنے دادا نیلسن منڈیلا کے ذریعہ اسپاٹ لائٹ میں پلی بڑھی تھیں، لیکن ان کی زندگی آسان نہیں تھی۔ وہ اپنے بچپن میں بدسلوکی کا نشانہ بنیں، منشیات کی لت کا شکار ہوئیں، کینسر میں مبتلا اور اپنے دو بچوں کی موت کو انہوں نے دیکھا۔

لیکن وہ دوسروں کی مدد کے لیے مہموں میں حصہ لیتی رہی۔ زولیکا10 سال کی تھیں جب ان کے دادا کو جیل سے رہا کیا گیا۔ اس کے بعد اس کے دادا ملک کے پہلے سیاہ فام صدر بنے۔ یہ جنوبی افریقا میں غیر معمولی امید اور تبدیلی کا وقت تھا۔

جہاں تک ان کے لیے، چیزیں مختلف تھیں۔ بچپن میں، ان پر جنسی حملہ کیا گیا، اس واقعے نے ان کو9 سال کی عمر میں شراب نوشی کی جانب دھکیل دیا۔ پھر انہوں نے ایک لڑکی اور ایک لڑکے کو جنم دیا۔ وہ کہتی تھیںکہ میں ایک موزوں والدہ نہیں تھی، میں وہ ماں نہیں تھی جس کے میرے دو بچے مستحق تھے۔

نشے اور ڈپریشن کے ساتھ اپنے تاریک ترین دنوں کے درمیان، اس کی بیٹی زینانی 13 سال کی عمر میں جوہانسبرگ میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہو گئی۔ حادثے کی رات، زولیکا خودکشی کی کوشش سے صحت یاب ہو کر ہسپتال میں تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ مسلسل خدا سے پوچھتی تھی: "اس نے اس کی زندگی ختم کیوں نہیں کی؟

اس کی بیٹی کی موت نے اسے بہت متاثر کیا، اور حادثے کے دو ماہ بعد اسے بحالی کے مرکز میں منتقل کر دیا گیا۔ 32 سال کی عمر میں اسے پتہ چلا کہ اسے بریسٹ کینسر ہے، یہ اس کے لیے تباہ کن تھا۔ اس نے پہلے علاج سے انکار کر دیا، لیکن آخر کار اسے ماسٹیکٹومی اور کیموتھراپی کرانی پڑی۔

علاج کے کچھ عرصے بعد وہ حاملہ ہو گئی اور وہ بہت خوش تھی لیکن اس کا بچہ زینوی وقت سے پہلے پیدا ہوا اور صرف چند دن ہی زندہ رہا۔ پھر بیماری دوبارہ واپس آگئی اور اسے کیموتھراپی جاری رکھنی پڑی۔ لیکن اس بار، اس نے علاج کے ساتھ اپنا سفر سوشل میڈیا پر شیئر کیا، تاکہ ایسے ہی حالات سے گزرنے والے دوسروں کی مدد کی جا سکے۔

زولیکا نے اپنی بیٹی زینانی کے اعزاز میں روڈ سیفٹی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے اپنے نام سے ایک فاؤنڈیشن قائم کی۔ اس کے بعد وہ کینسر سے متعلق آگاہی کی سفیر بن گئیں۔ وہ کہتی تھیں: "خواتین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ بولیں، ٹیسٹ کرائیں، اپنی اسکریننگ خود کرائیں، اور کینسر کو خاموش کرنے سے پہلے اسے خاموش کر دیں۔"

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage