کرنسی مارکیٹ میں روپے کی حکمرانی برقرار
Image

کراچی :(سنونیوز)کرنسی مارکیٹ میں روپے کا راج، ڈالر پر روپے کا کنٹرول۔ انٹربینک میں ڈالر مزید ایک روپیہ چھ پیسے سستا۔ ڈالر کی قیمت 289 روپے 80 پیسے پر آ گئی۔

تفصیلات کے مطابق ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلرز کے خلاف چھ ستمبر سے جاری کریک ڈاؤن کے بعد سے اب تک ڈالر کی قیمت میں 16 روپے کی کمی آ چکی ہے۔اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کا ریٹ دو روپے کم ہو کر 291 روپے کا ہو گیاہے۔

یہ بھی پڑھیں :ڈالر کی قیمت کو بیک گیئر لگ گیا

گذشتہ دنوں انٹربینک میں روپے کی قدر میں بہتری دیکھے کو ملکی ،انٹربینک میں ڈالرایک روپے16پیسےسستا ہوا۔گذشتہ دنوںامریکی ڈالرکالین دین 290 روپے60 پیسےپرکیاگیا۔ گذشتہ ہفتے ڈالر 291 روپے 76 پیسے پر بند ہوا تھا۔انٹربینک میں ڈالر 6 ہفتے کی کم ترین سطح پر ٹریڈ ہوا۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی ہونے کے بعد ڈالر 50 پیسے سستا ہوگیا۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر 293 روپے کا ہوگیا۔گزشتہ ہفتے ڈالر 293 روپے 50 پیسے پر بند ہوا تھا۔

حالیہ پانچ برس پاکستانی کرنسی کے لئے انتہائی کٹھن اور مشکل سال ثابت ہوئے،دو ہزار اٹھارہ سے دو ہزار تئیس تک ہر سال روپے کی قیمت میں اوسطً پندرہ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

سیاسی غیر یقینی صورتحال، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ نے پاکستانی روپے کو ایک ایسے بحران میں دھکیل دیا جس کا اختتام نظر نہیں آ رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق دو ہزار اٹھارہ سے دو ہزار تئیس کے پانچ برسوں میں امریکی ڈالر نے روپے کو کہیں کا نہ چھوڑا۔

2018 میں پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے بعد نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی قرضوں نے تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو لیا، بڑھتے قرضوں کے باعث روپیہ دباؤ کا شکار رہا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق یکم جنوری کو ڈالر کی پاکستانی کرنسی میں شرح تبادلہ ایک سو دس روپے تھی جو ان پانچ برسوں میں دو سو نوے پر جا پہنچی ہے۔غیر ملکی قرضوں کی واپسی اور آئی ایم ایف معاہدے کی سخت ترین شرائط نے روپے کو تنِ تنہا کر دیا جس پر حکومت چاہ کر بھی مدد نہیں کر سکی ۔

نگران حکومت کے ذخیرہ اندوزوں، اسمگلرز اور ہنڈی حوالہ کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن سے روپے کی ساکھ بحال ہونے کی امید پیدا ہوئی ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage