مائیکل جیکسن کی تین خواہشات جن میں سے ایک پوری نہ ہوسکی
Image

لاہور:(ویب ڈیسک) دنیا میں بہت ہی کم ایسے فنکار پیدا ہوئے جنہوں نے انتہائی قلیل مدت میں اپنے فن سے دنیا بھر میں خود کومنوایا،انہیں دنیا بھر میں پہچانا گیا ،ان فنکاروں سے محبت کرنے والے پوری دنیا میں موجود تھے ،ایسے فنکاروں میں سے ایک کنگ آف پاپ کاخطاب پانے والے آنجہانی مائیکل جیکسن بھی تھے۔

29 اگست 1958 کو موسیقار گھرانے میں آنکھ کھولنے والے مائیکل جیکسن نے 5سال کی عمر میں موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا ،انہوں نے اپنے بھائیوں کے ساتھ گلوکاری کا آغاز کیا جو ’جیکسن 5‘ کے نام سے اپنی شناخت بنانے میں مصروف تھے۔

سریلی آوازکے ساتھ ساتھ منفرد اسٹائل کے حامل مائیکل جیکسن نےاپنا پہلا سولو البم ’ آف دی وال‘ ریلیز کیا تو اس البم کو ملنے والی پذیرائی بہت ہی کم فنکاروں کےحصے میں آئی۔ پہلے البم سے مچادینے کے بعد مائیکل جیکسن نے یکے بعد دیگر سپر ہٹ تھرلرالبمز ، بیٹ اِٹ، بیڈ، ڈینجرس اور بلی جین دنیا کو دے کر اپنی دنیائے گلوکار ی میں اپنا نام بنایا۔

مائیکل جیکسن کا جنم سیاہ فارم خاندان میں ہوا تھا جس کی وجہ سے ان کی رنگ سیاہ تھی،مائیکل جیکسن نےاپنے کیرئیر میں شہرت اپنی قدرتی رنگت میں پائی تاہم کنگ آف پاپ کے بارے میں یہ کہا جاتا تھا کہ وہ اپنے کالے رنگ کو سفید کرنے کے خواہش مند تھے ،اس مقصد کے لیے مائیکل جیکسن نے کروڑوں روپے کی سرجریاں کروارکھی تھی۔

مائیکل جیکسن نے اپنی زندگی میں تین خواہشات کی تھیں جن میں گورا رنگ اوردولت و شہرت کا حصول تھا اللہ تعالیٰ نے کنگ آف پاپ کی دونوں خواہشات کو پوری کیا تاہم اس کی تیسری تمنا جو کبھی پوری نہ ہوسکی وہ یہ تھی کہ وہ کم ازکم 150سال تک زندہ رہے۔

مائیکل جیکسن کے حوالے سے یہ مشہور تھا کہ انہوں نے زندہ رہنے کی غرص سےکچھ ایسے لوگوں سے رابطہ استوار کیا ہوا تھا جو انہیں بوقت ضرورت جسمانی اعضا ء بطور عطیہ دے سکتے تھے تاہم قدرت نے اس کی یہ تمنا پوری نہ ہونے دی اور یوں ہمہ وقت ڈاکٹروں کے رابطے میں رہنے کے باوجود 25 جون 2009کو صرف 50 سال کی عمر میں مائیکل جیکسن انتہائی پراسرار انداز میں اپنے مداحوں کو روتا ہوا چھوڑ کر دنیائے فانی سے کوچ کرگیا۔مائیکل جیکسن کو لاس اینجلس کے فارسٹ لان میموریل پارک میں سپرد خاک کردیا گیا،ان کی آخری رسومات میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا ۔

یہ دنیاکا قانون ہے کہ قدرت جس شخص کو دنیا میں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیتی ہے اس کے ساتھ تنازعات اور الزامات منسلک کردیتی ہے یہ ہی کچھ مائیکل جیکسن کے ساتھ بھی ہوا،ان پہ اپنے کیرئیر کے دوران جنسی زیادتیوں سمیت کئی طرح کے الزامات لگے جن میں سے کچھ میں انہیں سزا کا سامنا بھی کرنا پڑا ،اس حوالے سے یہ کہا جاتا ہے کہ مائیکل جیکسن اپنے اوپر الزام لگانے والوں کو بھاری بھرکم رقم دے کر خاموش کروادیا کرتے تھے ۔مائیکل جیکسن کے انتقال کو 14 سال گزر جانے کے باوجو آج بھی یہ بات بحث طلب ہے کہ ان پر عائد کیے جانے والے لزامات میں کس قدر سچائی اور صداقت تھی۔

ا س حقیقت سے انکارہر گز ممکن نہیں کہ مائیکل جیکسن بلاشبہ دنیائے موسیقی کا بے تاج بادشاہ تھا،یہ ہی وجہ ہے کہ مائیکل جیکسن کا نام گنیز بک متعدد مرتبہ درج کیا گیا۔ مائیکل جیکسن کو اپنے کیرئیر میں گلوکاری کے سب سے بڑے گریمی ایوارڈز سے 13 مرتبہ نوازا گیا ،اس کے علاوہ بھی انہیں کئی دوسرے ایواراڈز ملے۔

دنیائے موسیقی پہ کم و بیش چار دہائیوں تک راج کرنے والے مائیکل جیکسن نے اپنے گیت ’ڈانسنگ دی ڈریم‘ میں لکھا تھا کہ ’’ تم اگر اپنی زندگی کا آغاز اس یقین کے ساتھ کرو کہ لوگ تم سے پیار کرتے ہیں اور پھر زندگی کا اختتام بھی اسی یقین سے کرو تو پھر اس عرصے میں کوئی تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا‘‘۔

مائیکل جیکسن کو دنیا سے گزرے 14 سال گزر چکے ہیں مگر وہ اپنے گیتوں کی وجہ سے آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage