جناح ہاؤس حملہ کیس: ضمانتیں خارج کرنے کے فیصلے کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
Image
لاہور:(سنو نیوز) جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت 7 مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانتیں خارج کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقررکر لیں گئی ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پہلے آج دوپہر 11 بجے عمران خان کی درخواستوں پر سماعت کرنی تھی مگر لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے آج ریگولر کیسز کی کاز لسٹ منسوخ کردی ہے۔ کازلسٹ منسوخ ہونے سے چیئرمین پی ٹی آئی سمیت دیگر کیسز کی سماعت آج نہیں ہوگی، عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر ایڈووکیٹ کی وساطت سے ضمانتوں کو چیلنج کیا تھا۔ درخواست میں سپرٹینڈنٹ اٹک جیل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر ایڈووکیٹ کی وساطت سے ضمانتوں کو چیلنج کیا ۔ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، درخواست گزار کو پانچ اگست کو توشہ خانہ کے کیس میں حقائق کے برعکس سزا ہوئی ،سزا کے فوری بعد پولیس نے درخواست گزار کو گرفتار کرلیا۔ استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ضمانتوں کو میرٹ کی بنیاد پر سننے کا حکم دے، دہشتگردی عدالت نے نو مئی مقدمات میں عمران خان کی ضمانتوں کو خارج کیا تھا۔ یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار خیال رہے کہ اس سے قبل چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف مبینہ غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت کے دوران سماعت سول جج قدرت اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ بشری بی بی کو کب طلاق دی گئی اس پر واضح موقف نہیں آیا؟ طلاق کب موثر ہوئی اس حوالے سے بھی نہیں بتایا گیا؟ الزام ہے کہ غلط نکاح کی وجہ سے دوبارہ نکاح کیا گیا، پہلا نکاح پڑھانے والے مولوی نے یہ الزام عائد کیا ہے، کیا آپ تسلیم کرتے ہیں کہ عدت میں نکاح ہوا؟ شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے کہا کہ جس نے الزام لگایا اسی کو ثابت کرنا ہے کہ عدت میں نکاح ہوا، عدت میں نکاح ثابت ہو بھی جائے تو سزا نہیں ہوسکتی، قانون عدت کی معیاد کے الزام کو تسلیم نہیں کرتا ، عدالت اس چیز کو بھی دیکھے کہ کیا یہ عوامی مفاد کا کیس ہے؟۔ عدالت نے کہا تھا کہ اگرعورت کو طلاق ہوئی ہو اور وہ شخص دوران عدت فوت ہو جائے تو کیا عورت وراثت میں حصہ مانگ سکتی ہے؟ اگر مانگ سکتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ طلاق موثر نہیں ہے۔ اگر ایک شخص کی چار بیویاں ہیں ایک کو طلاق ہو جاتی ہے ،طلاق والی عورت کی عدت پوری نہیں ہوئی تو کیا مردچوتھی شادی کر سکتا ہے؟ شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے کہا کہ صحیح نکاح اور طلاق کا تعین فیملی کورٹ کرسکتی ہے ،عدت کے دوران نکاح جرم نہیں ہے، اگر عدت کے دوران خاتون نے شادی نہ کی ہو تو وراثت میں حصہ مانگ سکتی ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage