روس یوکرین جنگ کو ایک برس مکمل
Image

ماسکو/ کیف: (سنو نیوز) روس یوکرین جنگ کو ایک برس مکمل ہو چکا ہے۔ 24 فروری2022ء کو روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ برطانوی وزارت دفاع کے مطابق اس جنگ میں روس اور یوکرین کے ہزاروں فوجی مارے جا چکے ہیں۔

تفصیل کے مطابق 24 فروری 2022ء کو روس نے یوکرین کے خلاف جنگ کا آغاز کیا۔ آج جنگ کو ایک سال پورا ہو گیا ہے۔ نہ ہی یوکرین فتح ہوا اور نہ روس نے شکست تسلیم کی لیکن جنگ آج بھی جاری ہے۔

مغربی ممالک یوکرین کی حمایت کر رہے ہیں تو دوسری طرف چین روس کا ساتھ دے رہا ہے۔ برطانوی وزارت دفاع کے اندازے کے مطابق ایک سالہ جنگ میں 40 سے 60 ہزار روسی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ روسی حکومت اس کی تردید کی ہے۔

گذشتہ سال سے اب تک روس یوکرین جنگ میں 42 ہزار سے زائد افراد جان سے گئے۔ ان میں 13 ہزار یوکرینی فوجی بھی شامل ہیں۔ جنگ کے آغاز سے اب تک 80 لاکھ یوکرینی شہری ملک چھوڑ کر یورپ میں پناہ لے چکے ہیں جبکہ 50 لاکھ سے زائد یوکرینی شہری جنگ زدہ علاقوں سے نکل کر ملک کے دوسرے حصوں میں ہجرت کر چکے ہیں۔

ایک سال میں امریکہ یوکرین کو 56 ارب ڈالرز سے زائد کی امداد فراہم کرچکا ہے، جس میں 30 ارب ڈالرز کی عسکری امداد بھی شامل ہے۔ جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر امریکی صدر یوکرین کی حمایت میں دارالحکومت کیف کا دورہ کر چکے ہیں اور کہا ہے کہ جب تک ضروری ہوا امریکہ یوکرین کی حمایت کرتا رہے گا۔

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے حملے کے ایک سال مکمل ہونے پر اپنے خطاب میں کہا کہ مغرب کی اشرافیہ کو یہ سمجھنا ہو گا کہ روس کو میدان جنگ میں شکست دینا ممکن نہیں ہے۔ اس موقع پر پوٹن نے امریکہ کے ساتھ جوہری اسلحے کی تخفیف کے معاہدے کو بھی ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ جنگ عالمی جنگ کا روپ دھار سکتی ہے۔

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر روس کو شکست دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ جنگ میں مدد کیلئے پولینڈ کے لیپرڈ ٹو ٹینک یوکرین پہنچ چکے ہیں جبکہ سویڈن نے بھی دس ٹینک اور فضائی دفاعی نظام کیف کو دینے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب امریکا نے روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے اور یوکرین کیلئے نو اعشاریہ نو ارب ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کیا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ میں بھی روس کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔ یوکرین سے اظہار یک جہتی کیلئے برطانیہ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ سڈنی اوپیرا، آئیفل ٹاور سمیت دنیا بھر کی اہم عمارات کو یوکرینی پرچم کے رنگوں سے روشن کیا گیا۔