پاکستانی فنکاروں کے انڈیا میں کام پر پابندی کی درخواست مسترد

10/23/2023 6:05
ممبئی: (سنو نیوز) بھارت کی ممبئی ہائی کورٹ نے پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام پر پابندی کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے دونوں ممالک کے درمیان امن اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فنکار فیض انور قریشی نے ممبئی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں انہوں نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فنکاروں بشمول اداکاروں، گلوکاروں اور تکنیکی ماہرین کو بھارت میں کام نہ کرنے دیا جائے۔
جسٹس سنیل بی شکرے اور جسٹس فردوش پی پونی والا کی ڈویژن بنچ نے امن اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بھارتی شہری کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے اتحاد اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے آرٹ، موسیقی، کھیل، ثقافت پر زور دیا۔ جج کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص دل کا اچھا ہے تو وہ اپنے ملک کے اندر اور سرحدپار امن، ہم آہنگی کے فروغ کی سرگرمیوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فن، موسیقی، کھیل، ثقافت ایسی سرگرمیاں ہیں جو ثقافت سے بالاتر ہو کر قوموں کے درمیان حقیقی معنوں میں امن، سکون، اتحاد اور ہم آہنگی کا باعث بنتے ہیں۔
ممبئی ہائی کورٹ کے ججز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ محب وطن ہونے کے ناطے بیرون ملک، یہاں تک کہ پڑوسی ممالک کے لوگوں سے بھی دشمنی کی ضرورت نہیں ہے، ایک سچا محب وطن وہ ہے جو اپنے ملک سے بے لوث محبت اور خیرخواہ ہو۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستانی فنکاروں پر پابندی کی درخواست ثقافتی ہم آہنگی اور امن کو فروغ دینے سے ایک قدم پیچھے ہٹنے کے برابر ہے جس کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔
ممبئی ہائیکورٹ نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 51 کے مطابق امن اور سلامتی کو فروغ دینے کے لئے بھارتی حکومت کے عزم پر بھی زور دیا، یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ 2023 کے لیے بھارت میں موجود ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ایک ماہ تک پاکستانی ٹیم کی بھارت میں موجودگی بھارتی حکومت کی امن اور ہم آہنگی کی کوششوں کا نتیجہ ہے، بھارتی عدالت نے اپنے فیصلے میں عالمی سطح پر امن اور سلامتی کے لیے اقدامات کی حمایت کی اہمیت پربھی زور دیا۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage