میاں شہباز،حمزہ شہباز اپنی نشستوں سے مستعفی
Image

لاہور:(سنونیوز)صدر پاکستان مسلم لیگ ن میاں محمد شہباز شریف کا این اے 132 قصور اور پی پی 158 کی نشست سے استعفیٰ۔حمزہ شہباز بھی مستعفی۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے لاہور سے پی پی 164 کی نشست بھی چھوڑ دی صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کو شہباز شریف کا استعفیٰ موصول ہوگیا۔

حمزہ شہباز نے لاہور سے پی پی 147 کی نشست سے استعفی دے دیا ۔حمزہ شہباز کے استعفی کی کاپی صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کو موصول ہوگئی۔

دوری جانب سپیکر و ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے۔

مسلم لیگ ن نے سپیکر پنجاب اسمبلی کےلئے ملک احمد خان کے کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے،سنی اتحاد کونسل نے سپیکر کےلئے احمد خان بھچر کے کاغذات جمع کروا دئیے۔

ڈپٹی سپیکر کے لئے مسلم لیگ ن نے ملک ظہیر اقبال چنڑ اور سنی اتحاد کونسل نے معین ریاض قریشی کے کاغذات جمع کروا دئیے۔

اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے نومنتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھالیا۔ اسپیکر سبطین خان نے ارکان سے حلف لیا۔ نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا انتخاب کل خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔

سنی اتحاد کونسل کے نو منتخب رکن رانا شہباز نے مخصوص نشستوں کا معاملہ ایوان میں اٹھا دیا اور کہا کہ جناب سپیکر ہم نے سنی اتحاد میں شمولیت اختیار کر لی یے۔ نو منتخب رکن رانا شہباز کا کہنا تھا کہ ہمیں ہراساں کیا جا رہا ہے، ہمارے مہمانوں کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/23/02/2024/pakistan/70459/

ملک احمد خان نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حلف سے پہلے بات نہیں کی جا سکتی ہے، پہلے ارکان کا حلف لیں پھر بات ہوگی۔

یاد رہے پنجاب اسمبلی اجلاس میں اراکین اسمبلی حلف اٹھائیں گے، اس کے بعد نئے اسپیکر کا انتخاب کیا جائے گا جبکہ وزیراعلیٰ کا انتخاب اگلہ مرحلہ ہوگا۔

پہلی بار رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہونے والی مریم نواز (ن) لیگ اور اتحادی جماعتوں کی وزارت اعلیٰ کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے نومنتخب ارکان نے نامزد وزیراعلیٰ میاں اسلم اقبال کی قیادت میں اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔

(ن) لیگ پنجاب اسمبلی کے پہلے اجلاس میں واضح اکثریت ثابت کرے گی۔ مسلم لیگ (ن) پنجاب اسمبلی کے پہلے اجلاس میں واضح اکثریت ثابت کرے گی، پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) 137 اراکین کے ساتھ سب سے زیادہ نشستیں رکھنے والی پارٹی ہے، جس کے بعد 23 آزاد اراکین پنجاب اسمبلی نے بھی (ن) لیگ میں شمولیت اختیار کی۔

مسلم لیگ (ن) کے پنجاب اسمبلی میں نومنتخب اراکین کی تعداد 160 ہے جبکہ آزاد امیدوار دوسرے نمبر پر ہیں۔ (ن) لیگ میں خواتین کی 36 اور اقلیتوں کی 5 مخصوص نشستیں بھی الاٹ کر دی گئی ہیں، مخصوص نشستوں کو ملا کر پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) 201 اراکین کے ساتھ سب سے آگے ہے۔

پنجاب اسمبلی میں سادہ اکثریت کے لیے 186 اراکین اسمبلی کی حمایت درکار ہوتی ہے۔ (ن) لیگ کو پنجاب میں پیپلزپارٹی کے 14، ق لیگ کے 10 اور آئی پی پی کے 6 اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے، مسلم لیگ (ن) کو پنجاب اسمبلی میں مجموعی طور پر 230 ارکان کی اکثریت حاصل ہے۔