رمضان المبار ک کے بعد صحت مند عید کیسےمنائی جائے
Image

لاہور :(ویب ڈیسک )رمضان المبار ک کے پورے مہینے میں سحر سے افطار تک کچھ نہ کھانے کی ایسی روٹین بن جاتی ہے جس کی وجہ سے جسم کے اعضا بہت حد تک ریلیکس ہوجاتے ہیں اوربہتر طریقے سےکام کرنے لگتے ہیں تاہم رمضان المبار ک کے اختتام کے بعد اچانک بہت زیادہ کھانا پینا جسمانی نظام کے لیے کافی نقصان د ہ ثابت ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے جسم نڈھال اور موٹاپے کا شکارہوسکتا ہے۔

اس ضمن میں کچھ مفید نکات شیئر کیے جارہے ہیں جن پر عمل کرکے آپ صحتمندانہ انداز میں اپنوں کے ساتھ عید کو انجوائے کرسکتے ہیں۔

صبح کے وقت چہل قدمی

جب ہم ورزش کرتے ہیں تو اس دوران ہمارا جسم خوش رکھنے والا ہارمون ایڈروفین خارج کرتا ہے جو آپ کی کھانے کی بھوک کو قابو میں رکھنے کے ساتھ ساتھ مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے، اس حوالے سے اہم بات یہ ہے کہ صبح کی چہل قدمی کے بعدجتنا ذہنی سکون محسوس ہوتا ہے وہ کسی اور ورز ش سے حاصل نہیں ہوتا۔

کھانے سے پہلے پانی پینا

دو کپ یا پانچ سو ملی لیٹر پانی اگرکھانے سے پہلے پی لیا جائے تواس سے آپ کو کم کیلیوریز لینے میں مدد ملتی ہے، یہ بڑھتی خوراک میں کمی لانے کا بہترین طریقہ ہے۔اس کے علاوہ جب آپ لذیز کھانوں سے سجی میز کے سامنے بیٹھے ہوں تو یہ یاد کرلیں کہ انسان جینے کے لیے کھاتا ہے، کھانے کے لیے نہیں جیتا ہے، کھانے سے پہلے یہ جملہ ذہن میں لانا بہت کچھ سوچنے پر ضرور مجبور کرتا ہے۔

خوراک کا چنائو

صحت مند خوراک کے آپشنز کاعقلمندی اور بھرپور فہم کے ساتھ استعمال کریں ،جتنا ہوسکے کوشش کریں کہ جنک فوڈیاغیر صحتمندانہ خوراک سے فاصلے پر رہیں تاکہ آپ کی ان تک رسائی نہ ہو اور آپ انہیں اپنے جسم کا حصہ بنانے سےمحفوظ رہیں۔

دیر تک چبانا

اس حقیقت سے ہر کوئی واقف نہیں کہ غذا کو ہضم کرنے کاتعلق دراصل ہمارے معدے سے نہیں بلکہ چبانے سے شروع ہوتا ہے۔ ہمارے منہ میں موجود لعاب دہن میں ایسے عناصر موجود ہوتے ہیں جو خوراک کو نگلنے سے پہلے ہی ہضم کے قابل بنانا شروع کردیتے ہیں۔ نوالے کو مناسب حد تک چبانا جسم کو یہ سگنل بھیجتا ہے کہ وہ ہاضمے کے باقی بچ جانے والے عمل کے لیےپوری طرح سے تیار ہوجائے۔

پھلوں اور سبزیوں کا استعمال

پھلوں اور سبزیوں میں موجود پانی اور فائبر آپ کی پیاس بجھانے کے ساتھ پیٹ بھرنے کا احساس بھی دلاتے ہیں، پھلوں میں موجود مٹھاس ہمارے جسم میں چینی کی مطلوبہ مقدار کو پورا کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہم اتنا زیادہ میٹھا استعمال نہیں کرتے جو وزن بڑھانے کا سبب بن جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage