پی آئی اے کا مالی بحران حل نہ ہو سکا، فلائٹ آپریشن شدید متاثر
Image
کراچی:(سنو نیوز) پی آئی اے کا مالی بحران حل نہ ہو سکا، پی ایس او سے ایندھن فراہمی کے تعطل کے باعث قومی ائیر لائن کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہو رہا ہے۔ پی آئی اے کی ملک بھر کے ائیرپورٹس سے آج 25 سے زائد پروازیں منسوخ کردی گئیں ہیں، کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ، بہاولپور، لاہور، گوادر، ملتان کی پروازیں ایندھن کی عدم فراہمی کے باعث منسوخ کی گئی ہیں۔ لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ سیالکوٹ، ملتان، پشاور ایئر پورٹس سے بھی پی آئی اے کی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل روٹس کی پی آئی اے کی پروازوں کوبھی منسوخ کردیا گیا ہے۔ پی آئی اے کو حکومت کی طرف سے تاحال کوئی مالی مدد نہ ملنے سے فلائٹ آپریشن معمول پر نہیں آ رہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے حکومت کو 7 ارب روپے قرضہ کے لیے بینکوں کو گارنٹی کی درخواست ایک ماہ سے کر رکھی ہے۔ وزارت خزانہ کی طرف سے بینکوں کو گارنٹی نہ دینے کی وجہ سے تاحال فوری 7 ارب روپے قرضہ نہ ملنے سے فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہے۔ یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی نجکاری ہنگامی بنیادوں پر کرنے کا فیصلہ خیال رہے کہ قومی ایئر لائن کیلئے فضائی آپریشنز جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے جبکہ نگران حکومت نے 23 ارب روپے کی امداد سے بھی انکار کر دیا ہے۔حکومت نے پی آئی اے کی جلد نجکاری کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نگران حکومت کو قومی ائیر لائن کی کارکردگی پر شدید تشویش ہے۔ قرض کی درخواست مسترد ہونے کے بعد پی آئی اے لیز شدہ طیاروں کی لیز کی اقساط ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ دوسری جانب 13 لیز شدہ طیاروں میں سے 5 گراؤنڈ ہونے والے ہیں، بوئنگ اور ائیربس نے ستمبر سے طیاروں کے سپیئر پارٹس کی فراہمی بند کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے ایک ارب 30 کروڑ روپے ماہانہ ایکسائز ڈیوٹی ادائیگی سے استثناء مانگ لیا ہے، سول ایوی ایشن کے 70 کروڑ ماہانہ چارجز کو بھی موخر کرنے کی درخواست کی ہے۔ پی آئی اے کا قرض اور واجبات 743 ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں، قومی ائیر لائن کا قرض اسکے اثاثوں سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق قومی ائیر لائن کے قرض میں سے 385 ارب روپے کی زر ضمانت حکومت نے دی ہوئی ہے، حکومت پی آئی اے کے 92 فیصد حصص کی مالک ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ای سی سی نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے تکنیکی کمیٹی قائم کر دی جس کی سفارشات کی روشنی میں ائیر لائن کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage