29 November 2023

Homeکھیل2023 کرکٹ ورلڈ کپبھارتی اداکارائوں سے متعلق بیان : ہر بھجن سنگھ پر کڑی تنقید

بھارتی اداکارائوں سے متعلق بیان : ہر بھجن سنگھ پر کڑی تنقید

ہربھجن سنگھ اور بھارتی اداکارائیں ایک ساتھ

بھارتی اداکارائوں سے متعلق بیان : ہر بھجن سنگھ پر کڑی تنقید

احمدآباد:(ویب ڈیسک )آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان ہونے والے فائنل کے دوران اداکارہ انوشکاشرما اور اتھیا شیٹھی کے حوالے سے بیان دینے پر سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں آگئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق ہر بھجن سنگھ ہندی کمنٹری کرنے میں مصروف تھے کہ اس دوران اسکرین پر بھارتی اداکارہ اور ویرات کوہلی کی اہلیہ انوشکا شرما کو ساتھی اداکارہ اتھیا شیٹھی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دکھایا گیا۔اس موقع پر سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ میں یہ سوچ رہا تھا کہ دونوں خواتین کے درمیان بات کرکٹ کی ہورہی ہے یا فلموں کی کیونکہ کرکٹ کے بارے میں تو جانتا نہیں کہ انہیں کتنی سمجھ ہوگی۔

اس سے قبل سابق پاکستانی آل رائونڈر عبدالزاق کی جانب سے سابق مس یونیورس ایشوریا رائے کے بارے میں نامناسب بیان دیا گیا تھا جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔کرکٹ کے حوالے سے ہونے والی ایک تقریب میں سابق کپتان شاہد آفریدی،مصباح الحق،یونس خان اور شعیب ملک سمیت دیگر کرکٹرز بھی موجود تھے جو پاکستانی کرکٹ کی بہتری کے حوالے سے اپنے تجربات اور تجاویز شیئر کررہے تھے ۔

جب عبدالرزاق کو بولنے کا موقع ملا تو انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہیں قومی ٹیم میں کھیلنے کا موقع ملا اور کس طرح کپتان یونس خان نے ان پر بھروسہ کیا جس کی بدولت وہ اپنا شاندار کیرئیر بنانے میں کامیاب ہوئے۔نیت کے حوالے سے سابق آل رائونڈر نے نا مناسب مثال دینے کے لیے سابقہ مس یونیورس ایشوریا رائے کا نام لیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ان سے شادی کرے اور نیک پرہیزگار بچہ پیدا ہونے کی امید لگائے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے ۔

عبدالزاق کی جانب سے دی جانے والی انتہائی نامناسب مثال پر ان کے ساتھ موجود سابق کرکٹرز نے تالیاں بجائی اور قہقہے لگائے تاہم سوشل میڈیا پر ان کا کلپ وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین کے غصے کا سبب بن گیا۔

راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے بھی عبدالرزاق کے نامناسب بیان پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ رزاق کی جانب سے جس طرح موازنے کے طور پر جس طرح ایک خاتون کی مثال کو پیش کیا گیا ہے وہ انتہائی نامناسب اور غیر اخلاقی ہے،کسی بھی عورت کے ساتھ اس طرح کا برتائو نہیں کیا جاسکتا۔

شعیب اختر نے مزید لکھا کہ ان کے ساتھ جو کرکٹرز بیٹھے ہوئے تھے انہیں اس حرکت پر تالیاں بجانے اور قہقہے لگانے کی بجائے اپنی آواز بلند کرنی چاہیے تھی۔سوشل میڈیا پر سابق کرکٹرز اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کی جانے والی تنقید پر عبدالزاق نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان سے متعلق معافی مانگتے ہوئے اسے غیر دانستہ حرکت قرار دے دیا تھا۔

دوسری جانب احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ 2023ء کے فائنل میں ہندوستانیوں کے غیر مہذب رویے پر آسٹریلوی میڈیا پھٹ پڑا ہے۔ورلڈ کپ فائنل میں بھارت کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر چھٹی بار عالمی چیمپئن بننے والی آسٹریلوی ٹیم کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے۔ اس میچ کے ہیرو ٹریوس ہیڈ تھے جن کی سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے بھارت کا تیسری بار عالمی چیمپئن بننے کا خواب چکنا چور کردیا۔

آسٹریلوی میڈیا میں کپتان پیٹ کمنز کی سب سے زیادہ تعریف کی جا رہی ہے، جنہوں نے میچ سے قبل کہا تھا کہ وہ اسٹیڈیم میں موجود 1 لاکھ 30 ہزار بھارتی شائقین کو خاموش کروانا چاہیں گے۔ اتوار کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں تماشائی ہی خاموش نہیں رہے، ڈیلی ٹیلی گراف لکھتا ہے کہ ‘کیسے آسٹریلوی کھلاڑیوں نے 1.4 بلین ہندوستانیوں کو خاموش کروا کر ورلڈ کپ چھین لیا۔’اخبار کے مطابق، کئی طرح سے یہ کپ بھارت کا ہی ہونے والا تھا۔ تکنیکی طور پر آسٹریلیا نے احمد آباد میں بھارت کو شکست دے کر ریکارڈ چھٹی بار ورلڈ کپ جیتا۔

یہ بھی پڑھیں:کرکٹ ورلڈ کپ فائنل:بھارت کو شکست ،آسٹریلیا دنیائے کرکٹ کا چیمپئن بن گیا

دی کرانیکل نےکرکٹ ورلڈ کپ فائنل میں اسپورٹس مین شپ نہ دکھانے پر ہندوستانیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔ اخبار لکھتا ہے، “چوٹ بہت گہری تھی۔ جس وقت آسٹریلوی ٹیم ٹرافی کے ساتھ جشن منا رہی تھی، ہندوستانی کھلاڑی غیر مہذب رویے اپنا رہے تھے”۔ اخبار لکھتا ہے کہ یہ فتح اس لیے بھی خاص تھی کیونکہ یہ میزبان ہندوستانی ٹیم کے خلاف جیتی گئی تھی جس نے اب تک کوئی میچ نہیں ہارا تھا۔

“اس بڑی کامیابی کا پیمانہ شاید آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز اور ان کی ٹیم نے محسوس نہیں کیا ہوگا کیونکہ انہیں 130,000 کی گنجائش والے خالی اسٹیڈیم میں ٹرافی سونپی گئی تھی۔”“اس سے بھی زیادہ خاص بات یہ ہے کہ جس وقت ٹرافی میدان میں دی گئی، اس وقت ہندوستانی ٹیم کہیں نظر نہیں آرہی تھی۔”

20 سال بعد تاریخ نےاپنے آپ کو دہراہا ہے اور کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں بھارت کو ایک بار پھر آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔جب آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر ہندوستان کو پہلے بیٹنگ کرنے کو کہا تو ایسا لگ رہا تھا کہ ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا کو مضبوط ہدف دے گی۔ لیکن جیسے جیسے میچ آگے بڑھتا گیا اوور کم ہوتے گئے ، سکور بورڈ پر رنز اتنی تیزی سے نہیں بڑھ رہے تھے۔

ہندوستانی بلے بازوں نے یقینی طور پر پورے 50 اوورز میں بلے بازی کی لیکن وہ آسٹریلیا کے لیے صرف 241 رنز کا ہدف دے سکے۔ ہندوستانی ٹیم 50 اوورز کی آخری گیند پر 240 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔

اس دوران ویرات کوہلی (54 رنز) اور روہت شرما (47) کی جانب سے مستحکم بیٹنگ دیکھنے میں آئی۔ جبکہ کے ایل راہول نے بھی 66 رنز بنائے لیکن اس کے لیے انہوں نے 107 گیندیں کھیلیں۔ ہندوستانی بیٹنگ کے دوران ایک وقت ایسا آیا کہ کسی بھی باؤنڈری کو لگنے میں ایک گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا تھا۔

اس پر کرکٹ کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں یاد نہیں ہے کہ انہوں نے آخری بار ایک مسابقتی ون ڈے میچ میں 29 اوورز میں کب چوکا دیکھا تھا۔ جب 10ویں اوور کی آخری گیند پر شریاس آئیر نے چوکا لگایا تو ہندوستان کا اسکور 80/2 تھا جبکہ اگلی باؤنڈری 27ویں اوور کی دوسری گیند پر کے ایل راہول نے لگائی۔ اس وقت ہندوستان کا سکور 142/3 تھا۔ اگلا چوکا 39ویں اوور کی آخری گیند پر لگا جب ہندوستان کا سکور 192/5 تھا۔

یہ بھی پڑھیں:’’فلسطینیوں پر بمباری بند کرو‘‘ تماشائی کی گراؤنڈ میں انٹری

کہا جا رہا ہے کہ بھارتی ٹیم کا سکور اس قدر آہستہ ہو رہا تھا کہ بھارت نہ دفاعی کھیل سکا اور نہ ہی جارحانہ۔جب بھی وہ انڈین کرکٹر جارحانہ بلے بازی کی کوشش کرتے ، کوئی نہ کوئی کیچ آئوٹ ہوجاتا۔ میچ کے بعد بھارتی کرکٹ ٹیم کے کوچ راہول ڈریوڈ نے کہا کہ ہم نے اچھے انداز میں نہیں کھیلا۔

انہوں نے کہا، “جب بھی ہم نے سوچا کہ ہماری کوئی پارٹنرشپ میں سے کوئی ایک چل پائے گی، وکٹ گر جاتی۔ اگر ہدف 280 تک ہوتا تو شاید کھیل کچھ مختلف ہوتا۔اس کیلئے اچھی پارٹنرشپ کی ضرورت تھی۔ ہم نے ڈر کے مارے نہیں کھیلا، ہم نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 80 رنز بنائے۔

سینئر اسپورٹس جرنلسٹ آدیش کمار گپتا نے بھارتی ٹیم کو اس کی ناکام بلے بازی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ وہ کہتے ہیں، “آسٹریلیا کے گیند بازوں نے وکٹ ٹو وکٹ گیند کی اور کسی بلے باز کو آزادانہ طور پر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔ یہی وجہ تھی کہ جیسے ہی اسکور بورڈ پر رنز کی رفتار کم ہوئی، افراتفری میں ہندوستانی بلے بازوں نے جارحانہ انداز میں کھیلنے کی کوشش کی، جس کی وجہ سے ان کی وکٹیں گر گئیں۔

Share With:
Rate This Article